گورنر سٹیٹ بینک تنخواہ 25 لاکھ

گورنر سٹیٹ بینک کی ماہانہ تنخواہ 25 لاکھ روپے ہے، وزارت خزانہ

وزارت خزانہ نے سینٹ سیکریٹریٹ کو تحریری جواب میں بتایا ہے کہ گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کو ماہانہ 25 لاکھ روپے تنخواہ مل رہی ہے اور ان کی تنخواہ میں سالانہ 10 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینیٹرعرفان صدیقی نےایوان بالا میں گورنر اسٹیٹ بینک کو ملنے والی تنخواہ کی تفصیلات پر سوال کیا تھا، اور پوچھا تھا کہ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر آئی ایم ایف میں کتنے عرصہ کیلئے ملازم رہے، پاکستان میں بطور گورنر سٹیٹ بینک ملنے والی تنخواہ اور مراعات کتنی ہیں۔ وزارت خزانہ نے گورنر اسٹیٹ بینک کے حوالے سے تفصیلات کا تحریری جواب سینٹ سیکریٹریٹ کو جمع کرا دیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کو ماہانہ 25 لاکھ روپے تنخواہ مل رہی ہے اور ان کی تنخواہ میں سالانہ 10 فیصد اضافہ ہوتا ہے، گورنراسٹیٹ بینک کو فرنشڈ گھر یا اس کے برابر کرایہ اور مرمتی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، ان کے پاس ڈرائیور سمیت دو گاڑیاں ہیں اور انہیں گاڑیوں کے استعمال کی مد میں 600 لیٹر پیٹرول بھی دیا جاتا ہے، جب کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو بجلی، گیس، پانی اور جنریٹر کے اخراجات فراہم کیے جاتے ہیں اور ان کے بچوں کی 75 فیصد فیس ادا کی جاتی ہے، جب کہ گورنر اسٹیٹ بینک کو مفت لینڈ لائن، موبائل فونز اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی حاصل ہے۔

مزید پڑھیں:  اسد قیصر کا مولانا فضل الرحمن کے اعزاز میں ظہرانہ ،عارف علوی بھی شریک
مزید پڑھیں:  روف حسن کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر سماعت ملتوی

وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک 4 ملازمین رکھ سکتے ہیں اور ہر ملازم کی تنخواہ 18 ہزار روپے ماہانہ ہے، گورنر کو 24 گھنٹے سکیورٹی اور سکیورٹی گارڈز کی سہولت حاصل ہے، گورنر سٹیٹ بینک کو مکمل علاج کی سہولت حاصل ہے، وزارت خزانہ کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک کو ہر ماہ تین دن چھٹی کی سہولت حاصل ہے، ان کی گریجویٹی ایک ماہ کی تنخواہ سالانہ ہے، ان کو ٹرانسفر کے لیے خاندان سمیت ایئر ٹکٹ اور سامان منتقلی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے جب کہ گورنر سٹیٹ بینک کو کلب کی ماہانہ چارجز سمیت سہولت حاصل ہے۔