پختونخوا اسمبلی ارکان غائب اجلاس ملتوی

ارکان غائب،خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ملتوی

ایک دن کی کارروئی کے بعدخیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس جمعہ کے روز ارکان اسمبلی کی عدم موجودگی کے باعث پیر کے روز تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس18جنوری کو ملتوی کیا گیا تھا ۔ اس سلسلے میں سپیکر نے10مارچ کو اسمبلی کا اجلاس دوبارہ طلب کیا ۔ پہلے روز اجلاس میں عمران خان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے قرارداد پیش کی گئی اور کئی اور تحاریک اور قراردادوں کو بھی زیر بحث لایا گیا ۔ جمعہ کے روز بھی اجلاس شیڈول تھا جس میں وقفہ سوالات کے دوران جے یو آئی کے ممبران نے پارلیمنٹ لاجز اسلام آباد میں پولیس آپریشن کے دوران ایم این ایز اور انصار الاسلام کے رضا کاروں کی گرفتاری کیخلاف احتجاج شروع کر دیا اور نشستوں پر کھڑے ہوکر ایوان کی کارروائی روک دی تاہم ڈپٹی سپیکر کی جانب سے اس معاملہ پر اپوزیشن کو تقریر کی اجازت نہیں دی اس پر ایم پی اے منور خان نے کورم کی نشاندہی کردی.

مزید پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں انتخابات عوامی حق خودارادیت کا نعمل البدل نہیں، صدر مملکت

جس کے جواب میں ڈپٹی سپیکر نے اسمبلی ہال میں موجود ارکان اسمبلی کی گنتی کروائی اور اس موقع پر صرف 30 ارکان موجود تھے کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس میں دو منٹ کا وقفہ کیا گیا مطلوبہ تعداد مکمل نہ ہونے پر ڈپٹی سپیکر نے مزید دو منٹ اور اس کے بعد تیسری مرتبہ10منٹ کیلئے وقفہ کیا تاہم اس کے بعد بھی اجلاس کی کارروائی جاری رکھنے کیلئے مطلوبہ ارکان کی تعداد پوری نہ ہوسکی جس پر ڈپٹی سپیکر نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے مزید پانچ منٹ کا وقفہ دیا تاہم وقفہ کے بعد جب گنتی کرائی گئی تو ارکان اسمبلی کی تعداد زیادہ ہونے کی بجائے مزید کم ہو کر27رہ گئی تھی اس طرح اجلاس کے ایجنڈے پر کارروائی پیر کے روز14مارچ تک ملتوی کردی گئی ۔

مزید پڑھیں:  دہشتگرد حملے: خیبر پختونخوا میں رواں سال 337سکیورٹی اہلکار اور شہری شہید