بارش سے سیلابی صورتحال برقرار

بارش سے سیلابی صورتحال برقرار، کئی علاقوں میں مواصلاتی نظام متاثر

ویب ڈیسک: بارش سے سیلابی صورتحال برقرار، اس سے کئی علاقوں میں مواصلاتی نظام متاثر ہے۔ صوبہ بلوچستان اور سندھ سمیت گلگت بلتستان اور دیگر علاقوں میں بارش سے سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ ان میں بہت سے علاقے ایسے ہیں جہاں مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔
بلوچستان کے علاقے زیارت میں بارشوں نے تباہی مچا دی، 3 یونین کونسلیں زندرہ، کواس اور منڑہ میں کئی سکول اور بی ایچ یوز بھی متاثر ہوئے۔ ان مِں کئِی عمارتوں کی دیواریں جو پہلے ہہی کمزور تھیں گرنے کے قریب ہیں۔
بارش کے بعد سیلابی صورتحال کم ہوتے ہی مسلم باغ میں ٹریفک کی جزوی آمد و رفت بحال کردی گئی تاہم خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والی زیارت کوئٹہ شاہراہ بہہ جانے سے ٹریفک روانی بدستور متاثر ہے۔
مسلم باغ میں پی ڈی ایم اے اور ڈی ڈی ایم اے کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، اس دوران کوشش کی جا رہی ہے کہ حتیٰ الامکان زیادہ نقصان سے بچا جائے۔
دوسری جانب صحبت پور کی مانجھوٹی شاخ اور شاہی کینال میں پڑنے والے شگاف کی 6 دن گزرنے کے بعد بھی مرمت نہ کی جا سکی۔
ان شگاف پڑنے کے واقعات کے بعد سے نصیر کھوسہ، مولوی قادربخش اورعلی آباد سمیت درجنوں دیہات زیرآب آ گئے ہیں جن کی حفاظت کیلئے اقدامات ناگزیر ہیں۔
بارش سے سیلابی صورتحال برقرار ہے، گڈو بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے، کچے کےعلاقوں میں پانی داخل ہونے سے فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔
صوبہ خیبرپختونخوا کے بالائی علاقے گلگت بلتستان کے ندی نالوں میں بارشوں کے بعد طغیانی اور دریاؤں میں سیلابی صورتحال کا سلسلہ کسی حد تک تھم گیا ہے، اس حولاے سے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے 10 رابطہ پلوں اور 75 مکانات شدید متاثر ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی رہنماء شوکت یوسفزئی دہشت گردی مقدمات سے بری