ریاستی اداروں کے آئینی حدود

ریاستی اداروں کے آئینی حدود میں رہنے کی قرار داد منظور

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا اسمبلی میں ریاستی اداروں کے آئینی حدود میں رہنے کی قرارداد منظور کر لی گئِی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدرات منعقد ہوا، اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر احمد کنڈی کی جانب سے پیش کی گئی قراد منظور کر لی گئی۔
احمد کنڈی کی پیش کردہ قرار داد کے مطابق قیام پاکستان سے آج تک لوگ آزادی اظہار رائے سے محروم ہیں، ایسے میں آئینی ادارے لوگوں کی جان و مال، جمہوری اور آزادی اظہار رائے کو دبانے سے گریز کریں۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ ادارے آئین کی متعلقہ شقوں پر عمل کریں تاکہ ملک ترقی کر سکے۔
اسمبلی سے منظور کردہ قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ برصغیر کے مسلمانوں نے پاکستان کی خاطر جانوں کے نذرانے پیش کئے، برصغیر کے مسلمانوں خصوصا پختونوں نے بے پناہ تکالیف برداشت کیں۔
پیپلز پارٹی رہنما کا کہنا ہے کہ پختونوں کی برداشتر کردہ تکالیف میں 12 اگست 1948 کا سانحہ بابڑہ جیسا دلخراش واقعہ سرفہرست ہے جو قابل مذمت تھا اور ہے۔
یاد رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں ریاستی اداروں کے آئینی حدود میں رہنے کی قرارداد منظور کر لی گئِی۔

مزید پڑھیں:  امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا ملین مارچ کا اعلان