مشرق وسطی کے بینکوں

پاکستان کا مشرق وسطی کے بینکوں سے کمرشل قرضہ لینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: پاکستان نے 2ارب ڈالر کابیرونی مالیاتی خسارہ پورا کرنے کے لیے مشرق وسطی کے بینکوں سے کمرشل قرضہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔
اس سلسلے میں حکومت نے گزشتہ روز سینیٹ کے پینل کو بتایا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے کی شرح سود کی لاگت 5فیصد سے تجاوز کر گئی ہے جس کی وجہ سے یہ ایک مہنگا آپشن بن گیا ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایکسٹرنل فنانسنگ ضروریات کے حوالے سے دبئی اسلامک بینک کے چیف ایگزیکٹیو افسر ڈاکٹر عدنان چلوان سے آن لائن ملاقات کی۔
ورچیوئل میٹنگ میں پاکستان کے اقتصادی امور اور ملک میں سرمایہ کاری میں اضافے کے ممکنہ مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر مملکت علی پرویز ملک، سیکرٹری خزانہ اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر محمد اورنگزیب نے ڈاکٹر چلوان کا خیرمقدم کیا اور پاکستان کے مالیاتی شعبے کے ساتھ دبئی اسلامک بینک کی مسلسل شمولیت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کیا، خاص طور پر اسلامی بینکاری میں اور دبئی اسلامک بینک کے ساتھ مستقبل میں تعاون کے بارے میں پر امید ہیں۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کے موجودہ معاشی منظر نامے کا جائزہ پیش کیا، معیشت کے استحکام اور کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے میں ہونے والی پیش رفت پر زور دیا۔
ڈاکٹر عدنان چلوان نے پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں اور اقدامات کے لیے اپنی تعریف کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دبئی اسلامک بینک کے لیے سٹریٹجک لحاظ سے ایک اہم مارکیٹ ہے۔
ڈاکٹر چلوان نے ملک کی مالیاتی ترقی میں خاص طور پر اسلامی بینکاری، انفراسٹرکچر اور ایس ایم ای کی ترقی جیسے شعبوں میں بڑا کردار ادا کرنے میں بینک کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران پاکستان میں سرمایہ کاری کے ممکنہ شعبوں کی تلاش کے دوران وزیر نے دبئی اسلامی بینک کو ملک میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے کی دعوت دی اور ایک مستحکم میکرو اکنامک ماحول کو برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
گفتگو میں پاکستان اور دبئی اسلامک بینک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ملاقات میں پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مالیاتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے لیے دونوں فریقوں کے مشترکہ عزم کی عکاسی کی گئی۔

مزید پڑھیں:  9روز بعد پاک افغان خرلاچی بارڈر کھول دی گئی