ادویات کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول

ادویات کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول نہ ہونے سے کمپنیوں کی چاندی

ویب ڈیسک: ادویات کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول نہ ہونے سے کمپنیوں کی چاندی ہوگئی۔
ہیلتھ کیئراینالٹکس فرم اکویا کے مطابق پرائس ڈی ریگولیشن سے مقامی دواساز صنعت کی سہہ ماہی فروخت 237 ارب روپے رہی، یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔
اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ ریونیو میں اضافے کی بڑی وجہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
اکویا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ حکومت کے نان سینشل ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کے فیصلےکے بعد ہوا۔
یاد رہے کہ بہتی گنگا میں حکومت نے بھی اپنا حصہ ڈالتے ہوئے فروری 2024 میں 146 ضروری ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔
مالی سال 2024 میں پاکستان کی ادویہ ساز صنعت کی سالانہ آمدنی 916 ارب روپے تک پہنچ گئی، اس کے ساتھ ہی اس کی سالانہ آمدنی گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ ادویات کی قیمتوں پر حکومتی کنٹرول نہ ہونے سے کمپنیوں کی چاندی ہوگئی۔

مزید پڑھیں:  جعلی پارلیمنٹ کے پاس آئینی ترامیم کا حق نہیں، مولانا فضل الرحمن