وزارت داخلہ نے پاسپورٹ اجراء

وزارت داخلہ نے پاسپورٹ اجراء میں تاخیر کی وجہ بتا دی

ویب ڈیسک: وزارت داخلہ نے پاسپورٹ اجراء میں تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پاسپورٹ کی روزانہ 50 ہزار درخواستیں موصول ہوتی ہیں جبکہ پروڈکشن صرف 22 ہزار ہوتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ پاسپورٹ اجراء میں تاخیر ہو رہی ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ بڑی تعداد میں پاسپورٹ کی درخواستیں ملنے اور کم تعداد میں پروڈکشن سے پاسپورٹ کی فراہمی میں تاخیر کا مسئلہ ہے۔
سینیٹ اجلاس کے وقفہ سوالات میں وزارت داخلہ کا تحریری جواب ایوان میں پیش کیا گیا۔ اس میں وضاحت کی گئی تھی کہ 2022 کے بعد سے ڈی جی امیگریشن اور پاسپورٹ کو روز بہت درخواستیں مل رہی ہیں۔
وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں مزید بتایا ہے کہ پاسپورٹ کے لیے موصول ہونے والی روزانہ درخواستوں کی تعداد 45 سے 50 ہزار کے درمیان ہے، جبکہ اس کے برعکس پاسپورٹ پروڈکشن صرف 20 تا 22 ہزار ہے۔
سینیٹ اجلاس میں پیش کردہ جوابی تحریر میں بتایا گیا ہے کہ یہی وجہ ہے جس کے نتیجے میں پاسپورٹ کا بیک لاگ جمع ہو رہا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق پاسپورٹ کی پرنٹنگ 3 شفٹوں میں امور انجام دے رہی ہے، پاکستانی مشنز سے جو پاسپورٹ اجرا کے لیے بھیجے گئے وہ پرنٹ کرکے واپس بھیج دیے، فاسٹ ٹریک اور ارجنٹ پاسپورٹ کیٹیگری میں تاخیر نہیں مگر نارمل پاسپورٹ اجرا میں تاخیر ضرور ہو رہی ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق 6 ڈیسک ٹاپ پرنٹرز اور2 ای پاسپورٹ مشینیوں کا آرڈرجولائی میں دیا ہے جن کی فراہمی رواں ماہ متوقع ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور: مولانا فضل الرحمن5سال کیلئےبلا مقابلہ جے یو آئی کے امیر منتخب