غذا میں معمولی سی تبدیلی دائمی بیماری سے بچا سکتی ہے

ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ غذا میں معمولی سی تبدیلی لوگوں میں ذیا بیطس کے خطرات کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کو کم پروسیسڈ غذاؤں سے بدل کر ذیا بیطس کے خطرات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
مطالعے کے نتائج میں معلوم ہوا کہ کسی بھی فرد کی غذا میں 10 فی صد الٹرا پروسیسڈ غذا میں اضافے کا تعلق ذیا بیطس کے خطرات میں 17 فی صد اضافے سے تعلق رکھتا ہے۔ لیکن اس خطرے کو پروسیسڈ غذا کے استعمال میں کمی لا کر کم کیا جا سکتا ہے۔
اس کا مطلب یہ نہیں کہ صرف غیر پروسیس شدہ غذائیں بلکہ محققین کا اشارہ ان غذاؤں کی جانب بھی ہے جو آخر حد تک پروسیس نہ کی گئی ہوں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ وہ لوگ جو زیادہ الٹرا پروسیسڈ غذائیں کھاتے ہیں ان کے ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے۔ مزید برآں فوڈ پروسیسنگ کی سطح بیماری کے خطرات کی سطح پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔
واضح رہے الٹرا پروسیسٹ غذائیں ایسی غذائیں ہوتی ہیں جن میں چینی، چکنائی کی اور انڈسٹریل غذائی کیمیکلز (جیسے کہ پریزرویٹیوز اور ایملسیفائرز) کی بھرپور مقدار شامل ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں:  چاکلیٹ کھانا ڈیمینشیا ہونے کے امکانات کو کم کر سکتا ہے
کیٹاگری میں : صحت