امریکی سپریم کورٹ نے تارکین وطن کے پروگرام کو منسوخ کرنے کا ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا

واشنگٹن :امریکی سپریم کورٹ نے تارکین وطن کے پروگرام کو منسوخ کرنے کے ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ فوری طور پر 7 لاکھ نوجوان مہاجرین کو تحفظ دینے والے قانون کو ختم نہیں کرسکتی،

امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ کے چیف جسٹس جان جی رابرٹ جونیئر نے اکثریتی فیصلہ تحریر کیا جس کی حمایت دیگر 4 ججوں نے کی اور سابق صدر بارک اوباما کے ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈ ہوڈ ایرائیولز (ڈی اے سی ای) قانون کو تحفظ دیا ہے، چیف جسٹس نے اپنے فیصلے میں واضح کیا ہے کہ فیصلہ طریقہ کار کی بنیاد پر ہے اور ٹرمپ انتظامیہ اس کا جائزہ لے سکتی ہے،

مزید پڑھیں:  سعودی بادشاہ شاہ سلمان کی طبیعت خراب، بخار کی شکایت

امریکی چیف جسٹس نے کہا کہ ہم یہ فیصلہ نہیں کرتے کہ ’ڈی اے سی اے‘ یا اس کی منسوخی ایک مضبوط پالیسی ہے بلکہ ہم صرف واضح کر رہے ہیں کہ طریقہ کار کے مطابق ایجنسی اپنے کاموں کی قابل قبول وضاحت کر رہی ہے، دوسری جانب امریکی سپریم کورٹ کے 4 ججوں نے اس قانون کو ختم کرنے کے حق میں فیصلہ دیا، تاہم اکثریتی بنیاد پر اس قانون کو ختم نہیں کیا جاسکے گا،

امریکی صدر نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں ڈی اے سی اے پر دوبارہ پیش ہونے کو کہا ہے اس لئے کوئی شکست یا جیت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ‘انہوں نے فٹ بال کے کھیل کی طرح نشان دہی کی ہے اور امید ہے کہ وہ ہمارے امریکی پرچم کے ساتھ کھڑے ہوں گے، ٹرمپ نے کہا کہ ہم بہتر دستاویزات دوبار جمع کروائیں گے تاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل طور پر عمل درآمد ہو، سیاسی حریفوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ڈی اے سی اے سے مستفید ہونے والوں کا خیال رکھنا چاہتا ہوں جس سے بہتر ڈیموکریٹس نہیں کرسکتے، لیکن دو سال سے انہوں نے مذاکرات سے انکار کیا۔

مزید پڑھیں:  غزہ میں اسرائیلی ظلم و ستم جاری، مزید 31 فلسطینی شہید