اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔
عمران خان نے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین امن معاہدے پر کہا کہ ’جو بھی کوئی ملک کرے ،پاکستان کا موقف کلیئر ہے کہ ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کر سکتے جب تک فلسطینیوں کو ان کا حق نہیں ملتا‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ہمارا موقف قائداعظم محمدعلی جناح نے 1948 میں کلیئر کردیا تھا کہ ہم اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتے۔ جب تک فلسطینوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا‘۔
’فلسطینوں کو ان کا حق ملے بغیر اگر ہم اسے تسلیم کرلیتے ہیں تو پھر کشمیر میں بھی یہ صورتحال ہے۔ ہمیں اسے بھی چھوڑ دینا چاہیے۔اس لیے پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرسکتا‘۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہم اللہ کو کیا جواب دیں گے۔ فلسطین میں لوگوں پر ہر طرح کی زیادتیاں ہوئی ہیں۔ ان سے سارے حقوق چھین لیے گئے ہیں۔ جس طرح سلوک کیا جا رہا ہے۔ کیا ہم انہیں اس طرح چھوڑ سکتے یہں۔ میرا تو ضمیر کبھی نہیں مانے گا‘۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کیساتھ تعلقات خراب ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں، سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا یہ ہمارا اتحادی ہے، ان کی اپنی خارجہ پالیسی ہے، پاکستان کو مسلم دنیا کو اکٹھا کرنا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونے کی خبروں پر پہلی مرتبہ باقاعدہ ردعمل دیا۔وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات خراب ہونے کے حوالے سے گردش کرنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کیساتھ بہترین تعلقات قائم ہیں۔سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا یہ ہمارا اتحادی ہے۔ سعودی عرب کی اپنی خارجہ پالیسی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا کردار مسلم دنیا میں تقسیم پیدا کرنا نہیں بلکہ انہیں اکٹھا کرنا ہے۔