مکافات عمل

وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے بیانات پر ردعمل دینے سے روک دیا ہے۔ پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے عمران خان پر لگائے گئے الزامات پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے وزراء کو اس حوالے سے مزید بیانات دینے سے روک دیتے ہوئے ہدایت کی کہ میرے لاکھوں کے اخراجات نہیں ہیں لہٰذا ایسی باتوں پر بات کرنے پر وقت ضائع نہ کریں۔ چشم فلک نے دیکھا کہ بازی پلٹتی ہے تو الزامات لگاے والوں کو بھی دفاعی حکمت عملی اختیار کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے جس سے قطع نظر وزیر اعظم نے کیچڑ پر پتھر مارنے سے وزراء کومنع کرکے دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے ہمارے معاشرے میں اور خاص طور پر سیاسی دنیا میں اس امر کا اندازہ لگانا ہی مشکل ہے کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون جھوٹا ہے گزشتہ پانچ چھ سالوں کے دوران تو ہماری پوری سیاست بہتان اور الزام تراشی کے گرد گھومتی رہی ہے احتساب اس طرح کے ما حول میں ہوناہی کیاتھا الٹا احتساب کا عمل بھی مشکوک اور بے وقعتی کا شکار ہواجس طرح کا ماحول سیاسی دنیا میں اور سیاستدانوں نے بنا لیا ہے اس دھول میں خود ان کے چہرے تو چھپ جاتے ہیں ایسے میں خطا کاروں کے چہرے بھی چھپ گئے ہیںجب تک وطن عزیز کی سیاست تماش بینوں میں گھری ہوئی طوائف کی مانند اور الزامات و بہتانات سے عدسے کو ہی دھند لاہٹ کا شکار بنانے کے ماحول سے نہیں نکلے گی سبھی کی پگڑی اچھلے گی جس میں حکمران بھی شامل ہیں بلکہ دیکھا جائے تو اب پگڑیاںاچھالنے کی باری ان کی آگئی ہے جو ماضی قریب میں دوسروں کی پگڑیاں اچھالتے آئے ہیں۔ مکافات عمل سے بچنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ انگشت نمائی سے گریز کیا جائے اور ملک و قوم کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کام کیا جائے احتساب کا عمل لازم ہے مگر الزام تراشی کی بجائے باثبوت اور سزا دلانے والا عمل ا ختیار کیا جائے۔
یک نہ شد دو شد
ڈالر کی قدر بڑھنے کے نتیجے میں خیبر پختونخوا میںشوگر،ہائی بلڈپریشر اور کینسر سمیت کئی مہلک بیماریوں کی ادویات کی قیمتیں بڑھنے کے ساتھ سٹاک کا بھی نیا بحران پیدا ہوگیا ہے بتایاجاتا ہے کہ کہ زیادہ تر کمپنیوں نے پرانے نرخ پرادویات کی سپلائی معطل کردی ہیں اور مارکیٹ میں موجود سٹاک بھی ختم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بیشتر لازمی ادویات پشاور سمیت صوبے کے بڑے میڈیسن مارکیٹوں میں دستیاب نہیں واضح رہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران ڈالر کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے غیر ملکی ادویہ ساز کمپنیوں کی مصنوعات کے نرخ مسلسل بڑھ رہے ہیں جبکہ زیادہ قیمتیں ہونے کی وجہ سے مارکیٹ میں سپلائی بھی محدود کردی گئی ہے۔محولہ صورتحال کا ناجائز فائدہ اٹھانے والے عناصر نے خاص قسم کی ادویات مارکیٹ سے غائب کرکے دوگنا چار گنا قیمت پر فروخت کر رہے ہیں جس کی مجبوراً خریداری سے مریضوں کا علاج مزید مہنگا ہو رہا ہے حکومت سے ادویات کی قیمتوں کوکنٹرول کرنے کی توقع عبث ہے کم از کم ضروری ادویات کو سٹاک کرکے محدود پیمانے پر مزید مہنگے داموں فروخت ہی کا تدارک کیا جائے تو بھی غنیمت ہو گی۔
حد درجہ احتیاط کی ضرورت
سیالکوٹ میںسری لنکا کے شہری کو جلانے کے مقدمے میں پراسکیوشن کی خصوصی ٹیم کے مطابق ملک عدنان کو گواہوں کی فہرست میںلازمی شامل کیا جائے گا۔ چالان میں ویڈیوز شواہد اہم دستاویزات ہونگی، تمام ویڈیوز کو بطور شہادت عدالت میں پیش کیا جائے گا۔یقینا ملک عدنان اس اہم ترین مقدمے کے اہم ترین گواہ ہیں اور ان پر پوری طرح اعتماد بھی ہے ان کی گواہی ہی سے مقدمہ ثابت کیا جا سکتا ہے اس طرح کے اہم گواہ کے حوالے سے اس طرح کی بے احتیاطی کی گنجائش نہیں ان کو نہ صرف مکمل تحفظ دینے کی ضرورت ہے بلکہ بوقت گواہی بھی ان کی شناخت خفیہ رکھنے کی کوشش ہونی چاہئے مقدمے کے فیصلے کے بعد اس بہادر نوجوان کے مزید تحفظ کا ابھی سے بندوبست ضروری ہے اس مقدمے میں عدم احتیاط کی بالکل بھی گنجائش نہیں۔

مزید پڑھیں:  آزادکشمیر میں ''آزادی'' کے نعرے