رکشا ڈرائیور 12 سالہ طالبہ

رکشا ڈرائیور نے 12 سالہ طالبہ کو قحبہ خانہ پہنچا دیا

پشاور میں رکشہ ڈرائیور نے مدرسہ کی کم عمر طالبہ کو اغواء کر کے قحبہ خانہ پہنچا دیا جہاں معصوم بچی کو تین ہفتوں تک زبردستی حبس بے جا میں رکھا گیا ۔ فقیر آباد پولیس نے طالبہ کو بازیاب کروالیا۔ پولیس کو اطلاع ملی کہ زریاب کالونی میں ایک گھر میں قحبہ خانہ قائم ہے جس پر پولیس نے چھاپہ مارا تو وہاں موجود 12سالہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ 24جنوری کو وہ مدرسہ سے نکل کر گھر جانے کے لئے رکشہ میں بیٹھی تو ڈرائیور اعزاز اسے گھر چھوڑنے کی بجائے اپنے گھر لے گیا اور وہاں اپنی بیوی کے ساتھ ملایا۔ ان دونوں نے عمیر ولد شمشاد کی مدد سے اسے قحبہ خانہ پہنچایا جہاں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ۔ پولیس نے اس موقع پر ملزم جمال ولد الف خان کو گرفتار کر لیا۔ مدعیہ کے مطابق ملزموں نے تین ہفتوں سے اسے قحبہ خانہ میں رکھا تھا۔ پولیس نے اعزاز، اس کی اہلیہ اور عمیر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ادھر شیخ آباد سے میٹرک کی ایک طالبہ گھر سے ہزاروں روپے کی نقدی سمیت گھر سے فرار ہو گئی۔ مسماة ( ن) کے والد نے پولیس کو بتایا کہ اس کی بیٹی پنسل اور کاغذ لینے گھر سے نکلی اور واپس نہیں آئی، انہوں نے گھر کی پڑتال کی تو معلوم ہواکہ وہ گھر سے 15ہزار روپے بھی غائب ہیں۔ بعد میں معلوم ہوا کہ فہد ولد خالد محمود سکنہ لاہوری گیٹ اسے بہلا پھسلا کر اغوا کر لے گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  دیربالا میں سوزوکی گاڑی حادثے کا شکار ،تین افراد جاں بحق