بھارتی گندم کی افغانستان ترسیل شروع

واہگہ کے راستے بھارتی گندم کی افغانستان ترسیل شروع

واہگہ بارڈر کے ذریعے 50 ہزار میٹرک ٹن گندم اور زندگی بچانے والی ادویات بھارت سے افغانستان پہنچانے کاسلسلہ شروع ہوگیا۔ ایک نیوزویب سائٹ نے ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز بیلم رمضان کے حوالے سے بتایا ہے کہ طورخم جانے کے لیے 60 ٹرک آنے تھے مگر پیر کی شام تک 41 ٹرک واہگہ بارڈر پہنچے جو منگل کی صبح واہگہ اٹاری بارڈر کے راستے بھارت میں داخل ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ٹرک واپس نہیں آتے تب تک یہ کہنا مشکل ہے کہ ٹرکوں میں کون کون سی اشیا ہیں لیکن ممکنہ طور پر یہ ٹرک قافلے کی صورت گندم اور ادویات لے کر منگل کی شام لاہور واہگہ بارڈر سے طورخم کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی وجہ سے ٹرک واپس نہیں آتے تو پھر بدھ کو انہیں روانہ کیا جائے گا۔ ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز بیلم رمضان کے مطابق پاکستانی وزارت خارجہ نے افغانستان میں طورخم پر 17 اہلکار اور واہگہ پر نو فیلڈ سٹاف تعینات کیے تھے۔ وزارت خارج ے نے 60 ڈرائیوروں کی فہرست ان کے ٹرک نمبر، سیل فون نمبر، پاسپورٹ کی تفصیلات اور لائسنس واہگہ کے کسٹمز کے ساتھ بھی شیئر کی ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں:  کیپٹل میٹروپولیٹن کا مالی بحران سنگین، تنخواہوں کی ادائیگی مشکل

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی وزارت خارجہ نے افغانستان کی پریمیئر لاجسٹک جو کہ آزاد افغان جنرل ٹریڈنگ کمپنی(ایل ایل سی)کے نام سے مشہور ہے کے ساتھ ان اشیا کی انسانی بنیادوں پر نقل و حمل کے لیے معاہدہ کیا تھا اور یہ اشیا پاکستان سے براستہ طورخم جلال آباد افغانستان تک جائیں گی۔ یہ انسانی امداد جلال آباد میں ورلڈ فوڈ پروگرام کے نمائندے کے حوالے کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس او پی کے مطابق، گاڑیاں 14 دن کے اندر واہگہ سے طورخم تک واپس آئیں گی، بصورت دیگر اسے ملک میں سمگل شدہ سمجھا جائے گا۔ان کا کہنا تھا اس سارے عمل کو انجام دینے کے لیے مکمل انتظامات کر رکھے ہیں جن میں خالی اور بھرے ہوئے ٹرکوں کا وزن کرنے کی مشینیں بھی شامل ہیں۔ افغانستان میں خوراک اور ادویات کے بحران کے باعث بھارت نے افغانستان کی امداد کا اعلان کیا تھا جس کے لیے پاکستان نے انسانی بنیادوں پر ان اشیا کو براستہ پاکستان افغانستان لے جانے کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں نگران دور کے 1800ملازمین فارغ کرنے کا فیصلہ