روسی صدر پیوٹن کا یوکرینی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ

روسی صدر نے یوکرینی فوج سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کر دیا ہے، صدر پیوٹن نے تنبیہ کی کہ یوکرین آپریشن میں بیرونی مداخلت پر بھرپور جواب دیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کے صدرولادی میرپیوٹن نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ روس کو یوکرین کی جانب سے لاحق خطرات کے باعث یوکرین میں فوجی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین پر قبضہ نہیں کرنا چاہتا، کارروائی میں ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری یوکرین پرعائد ہوگی، روس یوکرین کے علاقے دونباس میں خصوصی فوجی آپریشن کریں گا، شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت ہوگی۔

مزید پڑھیں:  ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں‌ عملہ سمیت جاں بحق

یہ بھی پڑھیں: روس کا یوکرین پر حملہ، جوابی کارروائی میں روسی پانچ طیارے اور ایک ہیلی کاپٹر تباہ

صدر پیوٹن نے خبردار کیا کہ کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے نتائج اتنے سنگین ہوں گے جو پہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔ روسی صدرنے الزام عائد کیا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روس کے اس مطالبے کو نظرانداز کیا کہ وہ یوکرین کو نیٹو کا حصہ بننے سے روکیں اور اس سلسلے میں ماسکو کو سیکورٹی گارنٹی دی جائے۔

مزید پڑھیں:  کرغزستان: مقامی افراد پاکستانی طلبہ کے ہاسٹل پر دھاوا، متعدد زخمی

روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے۔ یوکرین کے جو فوجی ہتھیار ڈال دیں گے انہیں محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت دے دی جائیگی۔