قبلہ اول کی بے حرمتی پر احتجاج کرنے والی 17سالہ لڑکی اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں شہید

اسرائیلی فوج نے قبلہ اول کی بے حرمتی پر احتجاج کرنے والی 17سالہ لڑکی کوفائرنگ کرکے شہید کردیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے حال ہی میں فلسطینی دیہاتوں کے اندر بھی بار بار چھاپے مارے ہیں جس کے نتیجے میں ایک درجن سے زیادہ فلسطینیوں زخمی ہوچکے ہیں۔
پیر کے روزایک 17 سالہ فلسطینی لڑکی حنان محمود خدور کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی جانب سے ایسے ہی ایک چھاپے کے دوران اس پر گولی چلانے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔
دوسری جانب کویت میں ’یوتھ فار القدس‘نے الارادہ اسکوائر ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا۔
احتجاج میں مسجد اقصیٰ میں موجود فلسطینی نمازیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور نمازیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی۔
کویتی اور فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے یکجہتی جلوس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی اور فلسطینی مزاحمت کے ساتھ یکجہتی کے نعرے لگائے۔
اس موقع پر مظاہرین نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ہونے والی مزاحمتی کارروائیوں کی تحسین کی۔
شرکانے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پرمسجد اقصیٰ کے لیے جان قربان کرنے کے نعرے درج تھے۔
شرکا کا کہناتھا کہ ہم ناانصافی اور ظلم کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینی قوم کی حمایت میں کھڑے ہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ سے مسجداقصیٰ کے احاطے میں فلسطینیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، ان میں 170 سے زیادہ افراد زخمی ہوچکے ہیں اور ان میں زیادہ ترفلسطینی ہیں۔
گذشتہ سال رمضان المبارک میں مسجد اقصیِ اور مقبوضہ بیت المقدس میں ایسے ہی تشدد آمیز واقعات پیش آئے تھے جو غزہ میں اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ پر منتج ہوئے تھے۔
اسرائیلی پولیس فورسز نے فلسطینیوں کے ساتھ دو روز کی جھڑپوں کے بعد پیر کو مسجداقصیٰ پرپھر دھاوا بولاتھا۔
فلسطینی ہلال احمر نے گذشتہ روز کہا تھا کہ اس کے عملہ نے جھڑپوں میں زخمی ہونے والے 19 افراد کو طبی امداد دی ہے اور ان میں سے پانچ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیاگیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 22 مارچ سے اب تک ایسے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا :صحت کارڈ کی مد میں ڈاکٹرز کو موصول رقم پر سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ