چارسدہ حلقہ این اے 24 میں ایمل ولی ولی اور عمران خان آمنے سامنے ،ووٹنگ کا عمل شروع

ویب ڈیسک :چارسدہ حلقہ این اے 24 میں ووٹنگ کا عمل پر امن طریقے سے شروع،لوگوں میں جوش و خروش پایا جاتا ہے،کون جیتے گا ؟کون ہارے گا؟عوام کا ملا جلا ردعمل،لوگ شام تک نتائج کا بے صبری سے انتظار کی عالم میںچارسدہ،آج حلقہ این اے 24 میں اکھاڑے کا میدان سجے گا.
مقابلہ سخت،ایمل ولی خان اور عمران خان کے درمیان سنسنی خیز کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔چارسدہ حلقہ این اے 24 اے این پی کے ایمل ولی خان،پی ٹی آئی کے چیئر عمران خان،مزدور کسان پارٹی کے سپرلے غورزنگ،جماعت اسلامی کے ایڈوکیٹ مجیب الرحمن مقابلے کے میدان میں آمنے سامنے ہیں ۔
حلقہ این اے 24 اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا اپنا آبائی حلقہ بھی ہے،اس حوالے سے عوامی رائے کے مطابق پی ڈی ایم اور بالخصوص جے یو آئی کی ووٹ بینک کی بدولت ایمل ولی خان عمران خان کو شکست دینے کا امکان ہے، ایمل ولی خان نے 2018 کے عام انتخابات حلقہ پی کے 58 سے پہلی مرتبہ اپنی انتخابی سیاست کا آغاز کیا تھا پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سلطان محمد 28 ہزار سے زیادہ ووٹوں کے مقابلے میں 22 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے ایمل ولی کو شکست سے دوچار کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف نے 2018 میں پہلی مرتبہ یہاں سے الیکشن جیتا تھا، پی ٹی آئی کے امیدوار فضل محمد خان نے 83 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کرلیے تھے ۔حلقہ این اے 24 کے پانچ لاکھ سے زائد ووٹرز آج ووٹ کے ذریعے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ پر امن اور شفاف انتخاب کو یقینی بنانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لی گئے ہیں۔مجموعی طور پر 384 پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں،196مرد ووٹرز، 154خواتین ووٹرز اور 3 کمبائنڈ پولنگ سٹیشز شامل ہے چارسدہ، 242 پولنگ سٹیشنز کو حساس ترین جبکہ 142پولنگ سٹیشنز کو حساس قراردیا گیا ہے ۔
مجموعی طور پر 2708 پریزائڈنگ آفیسروں،اسسٹنٹ پریزائڈنگ آفیسروں اور پولنگ آفیسروں پر مشتمل انتخابی عملے کو ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے۔ حلقہ این اے 24 چارسدہ ٹو میں ووٹروں کی تعداد 526862 ہے جن میں سے 291016 مرد ووٹرز 235846خواتین ووٹرز شامل ہے1977 الیکشن میں اسی حلقے سے خان عبدالولی خان کی مرحوم اہلیہ بیگم نسیم ولی خان پی پی پی کے امیدوار عبدالرحمان کو شکست دے کر کامیاب ہوئی تھیں،2018 عام الیکشن میں سابقہ پی ٹی آئی ایم این اے فضل محمد خان نے اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کو شکست دیا تھا۔
ماضی میں یہ حلقہ این اے 7 کہلاتا تھا، تاہم 2018 میں نئی حد بندیوں کے بعد اسے این اے 24 کا نام دیا گیا2002 میں ہونے والے عام انتخابات میں (ایم ایم اے) کے مولانا محمد گوہر شاہ نے کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ 2008 میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کامیاب ہوا تھا۔ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 24 دوبارہ مولانا گوہر شاہ کے حصے میں آیا اور انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار فضل محمد اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کو شکست دی تھی ۔سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان تمام ضمنی انتخابات اپنی جماعت کے امیدوار کی حیثیت سے خود ہی لڑ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  رستم میں ٹریفک حادثہ، 3 افراد شدید زخمی