بخار کی دوا پیناڈول کی قلت کے پھر خدشات پیدا ہو گئے

بخار کی دوا پیناڈول کی قلت کے پھر خدشات پیدا ہو گئے

ویب ڈیسک :پاکستان میں بخار کی دوا پیناڈول بنانے والی کمپنی نے قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ نہ ہونے پر ملک میں پیناڈول کی پروڈکشن روکنے کا عندیہ دیا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ خام مال کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے موجودہ قیمت پر دوائی فروخت کرنا ممکن نہیں ہے، متعلقہ فورم پر کئی بار مسئلہ اٹھانے کے باوجود خاطر خواہ جواب نہیں مل سکا ہے اس لیے مجبوراً یہ فیصلہ کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیراعظم پاکستان کے پرنسپل سیکریٹری سید توقیر شاہ کے نام لکھے گئے ایک خط میں پیناڈول بنانے والی کمپنی گلیکسو سمتھ کلائن (جی ایس کے)نے کہا ہے کہ پیناڈول کی تیاری میں استعمال ہونے والا خام مال ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مہنگا ہو گیا ہے۔اس حوالے سے 12 جنوری 2022 کو ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی 50 ویں ادویات قیمتوں کا تعین کرنے والی کمیٹی میں منظوری حاصل کی تھی جسے ڈرگ پرائسنگ کمیٹی نے کابینہ کی منظوری کے لیے تجویز بھی کیا تھا۔ لیکن اب ذرائع ابلاغ سے معلوم ہوا ہے کہ اس معاملے میں موثر جواب نہیں آ رہا ہے۔ کمپنی نے موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مجبوراً اپنی پروڈکشن روکنے کا ارادہ کیا ہے۔
خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پیناڈول کے پروڈکٹ میں پینا ڈول ایکسٹرا اور بچوں کے بخار میں استعمال ہونے والے پیناڈول سیرپ کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے اور موجودہ قیمت میں اس کی مزید پروڈکشن مشکل ہو گئی ہے، اس ضمن میں اعلیٰ حکام کو اس معاملے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ ملک میں ان دنوں سیلابی صورتحال کے بعد ڈینگی بخار اور موسمی تبدیلی کی وجہ سے بخار کے کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے پہلے مرحلے میں پروڈکشن میں کمی اور اب پروڈکشن بند کرنے کی خبروں کے بعد مارکیٹ میں پیناڈول کی قلت ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں:  رسالپور پولیس اور رہزنوں میں جھڑپ، رہزن ہلاک، اہلکار زخمی