ریٹائر افسران کیلئے پارکنگ لاٹس

خودمختار طبی ادارے ریٹائر افسران کیلئے پارکنگ لاٹس بن گئے

ویب ڈیسک ُ: خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے متوازی خودمختار ادارے مختلف طبقات کے ریٹائرڈ افسران کے لئے پارکنگ لاٹس بن گئے ہیں عدالتی فیصلوں کے باوجود ایک عرصہ سے صوبہ میں ریٹائرمنٹ کے بعد منظور نظر افسران کو مختلف اداروں اور ہسپتالوں میں پارک کیا جارہا ہے جو کوئی کام نہ کرتے ہوئے بھی اپنی پنشن کے ساتھ موجودہ وقت میں بڑی گاڑیوں کے جھولے لیکر لاکھوں روپے کی ماہانہ تنخواہیں وصول کررہے ہیں
لیکن نتیجہ پھر بھی صفر نکل رہا ہے ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع کے مطابق اس وقت صوبے کے تقریبا تمام ایم ٹی آئیز ہسپتالوں میں بورڈ آف گورنرزمیں سابق بیوروکریٹس اور سیاسی خانوادوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بر سر روزگار کیا گیا ہے انتظامی اور مالی لحاظ سے یہ لوگ کوئی سرکاری عہدہ نہ ہوتے ہوئے بھی ادارے چلارہے ہیں یہاں تک کہ ہسپتالوں کے میڈیکل اور ہسپتال ڈائریکٹرز کی ایک بڑی تعداد بھی سول اور فوجی ریٹائرڈ افسران میں سے لی گئی ہے تقرری کے وقت ان کے مقابلے میں قابل اور اہل ترین حاضر سروس افسران اور اوپن مارکیٹ کے اعلیٰ تعلیم یافتہ امیدوار بھی انٹرویوز میں فیل ہوئے تھے خیبر پختونخواہیلتھ فائونڈیشن اور خیبر پختونخوا ہیلتھ کیئر کمیشن بھی ریٹائرڈ افسران کے نرغے میں ہیں اس کے علاوہ ان اداروں میں ایک ہی خاندان اور گروپس سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی بعد از ریٹائرمنٹ کھپایا گیا ہے اور ہر طرف ایک فیملی کا ماحول ہے سرکاری ہسپتالوں کی بہتری کے اربوں روپے کے منصوبے کا سربراہ بھی ریٹائرڈ افسرکو بنایا گیا ہے
محکمہ صحت میں حاضر سروس افسران کئی سالوں سے ریٹائرڈ افسران کے ماتحت کئے گئے ہیں ریٹائرمنٹ کے بعد گھر جانے کی بجائے اعلیٰ حکام انہیں کسی ادارے میں منافع بخش عہدے پر پارک کردیتے ہیں جس میں باربار توسیع کا سلسلہ بھی جاری ہے صوبہ بھر میں محکمہ صحت کے اداروں کا یہی حال ہے جس کی وجہ سے مقصد صرف تنخواہوں اور مراعات کا حصول رہ گیا ہے اور عوام میں ان کی کارکردگی صفر رہی ہے سال بھر میں ایک سے دو مرتبہ میٹنگ ہوتی ہے اور باقی سال دھوپ اور ائیر کنڈیشن کے مزے لئے جاتے ہیں ان لوگوں کو دیکھتے ہوئے ہیلتھ کے اپنے افسران نے بھی کام چھوڑ دیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  ترکیہ میں پاکستان کی سرجڑی بہنوں کا کامیاب آپریشن