پی ٹی آئی کے وزراء کااحتساب

سوشل میڈیا نے پی ٹی آئی کے وزراء کااحتساب شروع کردیا

ویب ڈیسک : روایتی میڈیا کو 9سال تک خاموش رکھا گیا لیکن سوشل میڈیا چیخ اٹھا ۔ پی ٹی آئی دور کے تمام وزراء کو سوشل میڈیا کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ سمیت تمام کابینہ ارکان کیلئے سوشل میڈیا مہم زور پکڑ گئی ہے۔ فیس بک ، ٹوئیٹر اور وٹس ایپ گروپس میں لوگ وزراء کی موجودہ اور اقتدار سے قبل کی حیثیت کا موازنہ کرنے لگے ہیں۔ تحریک انصاف کی حکومت کے ساڑھے 9سال تک روایتی میڈیا کے خلاف بھرپور مہم چلائی گئی جو میڈیا ہائوس ایسی خبر دیتا جس سے پی ٹی آئی حکومت کی مبینہ کرپشن اور بدعنوانی سامنے آجاتی تو اس میڈیا ہائوس کیخلاف منظم مہم شروع کردی جاتی۔ اشتہارات کے بل بوتے پر انہیں ہراساں کیا جاتا جبکہ مختلف ہتھکنڈوں کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی ان کے خلاف جامع مہم چلائی جاتی۔ تاہم اب معاملات پی ٹی آئی کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں ۔
سابق وزیر اعلیٰ محمود خان سمیت کابینہ میں رہنے والے ممبران کے خلاف اب سوشل میڈیا پر مہم زور پکڑ چکی ہے۔ سوات ، دیر، پشاور، کوہاٹ ، ڈی آئی خان اور صوابی سمیت تمام اضلاع میں مقامی لوگوں نے اپنے اپنے سوشل میڈیا پیجز بنا لئے ہیں
جس میں وہ گمنام اکائونٹ سے مختلف الزامات عائد کر رہے ہیں۔ کئی اکائونٹس میں وزراء اور ایم پی ایز کی ماضی کی حیثیت اور موجودہ حیثیت کا موازنہ کیا جارہا ہے جبکہ کئی اکائونٹس موجودہ اثاثوں ، زیر تعمیر محلات، پلازوں اور گھروں سمیت کارخانوں کی ملکیت کا دعویٰ بھی کر رہے ہیں سوشل میڈیا پر جاری اس مہم میں ہر گزرتے دن کے ساتھ تیزی آرہی ہے تاہم پی ٹی آئی کی صفوں میں مکمل طور پر خاموشی ہے چند وزراء نے ان اکائونٹس کیخلاف ایف آئی اے جانے کا بھی اعلان کیا ہے تاہم اب تک کسی قسم کی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے سوشل میڈیا پر چلنے والے یہ اکائونٹس کے ایڈمن کسی بھی طرح خوف زدہ نہیں ہورہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی رہنمائوں کے پاس بھی ان کا کوئی علاج موجود نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:  امریکہ کا پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار