وزیرستان میں گیس ذخائر

شمالی وزیرستان میں گیس ذخائر،قبائل اورحکومت میں تنازعہ

ویب ڈیسک : شمالی وزیر ستان میں دریافت گیس پر بنو چی ، اتمانزئی اور احمد زئی قبیلوں کا حکومت کے ساتھ تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ ضلع بنوں کی سیاسی جماعتوں ، بلدیاتی نمائندوں ، سابقہ ارکان اسمبلی اور وزیر ستان سمیت بنوں کی تمام اقوام نے دو ٹوک میں وزیرستان میں دریافت ہونے والی گیس اور گیس سے وابستہ تمام حقوق نہ دیئے گئے تو پنجاب کو گیس سپلائی کرنے کیلئے بچھائی جانے والی پائپ لائن کا منصوبہ بدستور بند رہے گا۔ بنوچی ، اتمانزئی اور احمد زئی قبیلوں کا گرینڈ جرگہ نورڑ ٹوچی پل پر منعقد ہوا ۔
جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر ملک شاہ محمد خان ، سابق اُمیدوار صوبائی اسمبلی ڈاکٹر پیر صاحب زمان ، تحصیل میریان کے چیئرمین پیر کمال شاہ ، سابق ڈسٹرکٹ کونسلر حلیم زادہ خان ، ملک مویز خان، چیف آف ممند خیل ملک میر شماد خان، قومی وطن پارٹی کے ضلعی چیئرمین فرمان اللہ میرا خیل ، سابق ڈسٹرکٹ کونسلر ملک دل نواز خان ، ڈاکٹر گل عالم، عبدالصمد خان ، ملک ابرار خان، پیر واجد علی شاہ و دیگر مشران نے کہا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے فلور پر وزیر ستان میں دریافت ہونے والی گیس سے پہلے وزیر ستان کے مقامی افراد کو گیس اور رائلٹی دینے، پھر بنوں کی تمام تحصیلوں اور اس کے بعد لکی مروت کے عوام کو آئین، قانون اور شریعت کے مطابق ایس ایم ایس، گیس فیلڈ اور مراعات دینے کی قرارداد منظور کرلی گئی ہے جی ایم گیس اور وفاقی حکومت نے ان قرارداد و ں کو دبائے رکھا لیکن ہم کسی صوت قوم کے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے وفاق اور متعلقہ اداروں کو حقوق دینا ہوں گے
حکومت کی جانب سے زبانی تسلیوں اور جھوٹے معاہدوں پر مزید دھوکہ نہیں کھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر عملی قدم نہ اٹھایا گیا تو انڈس ہائی کو اس وقت تک بند رکھیں گے اور وزیر ستان اور بنوں کے عوام جیل بھرو تحریک سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ اس موقع پر احتجاجی تحریک چلانے کیلئے تمام اقوام یعنی اتمانزئی، احمد زئی اور بنوچی اقوام پر مشتمل کمیٹی نے احتجاجی لائحہ عمل جاری رکھنے کا عہد کیا۔

مزید پڑھیں:  اقوام متحدہ میں اسرائیل کیخلاف قرارداد منظور، فلسطین سے انخلا کا مطالبہ