عورت مارچ

جتنی تکلیف عورت مارچ سے ہوتی ہے اتنی عورتوں پرظلم سے کیوں نہیں ہوتی

ویب ڈیسک:دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی بدھ کو عالمی یوم خواتین پر جوش طریقے سے منایا گیا اور تقریبا تمام بڑے شہروں میں اس دن کی مماثلت سے خصوصی تقاریب منعقد کی گئیں۔ اسلام آباد اورلاہور میں خواتین نے حسب روایت عورت مارچ کا انعقاد کیا۔ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میںعورت مارچ کے شرکاء نے اتنی تکلیف عورتوں پرظلم سے کیوں نہیںہوتی جتنی مارچ سے ہوتی ہے، جیسے نعرے لگاتی رہیں،شرکا ء نے بینرزبھی اٹھارکھے تھے جن پر نعرے درج تھے ہم کیا پہنتی ہیں
کہاں جاتی ہیں، دوسروں کیلئے برابر حقوق کامطلب یہ نہیں ہمارے حقوق کم ہیں ،اگر دوپٹہ اتنا پسند ہے تو اپنی آنکھوں پرلے لو، عورت کی آزادی سے اتنا ڈرتے کیوں ہو۔ میرا جسم میری مرضی نہیں تو کس کی مرضی، مضبوط عورت،مضبوط قوم،پدر شاہی کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی، پدر شاہی اب نہیں چلے گی،عورتوںکازمانہ ہے، خواجہ سرائوں اورعورتوں کے خلاف ظلم بند کرو ،سیلاب متاثرہ خواتین کوقرض نہیں حق دو۔ جبکہ پشاور میں خواتین کے عالمی دن کے مناسبت سے محکمہ امور نوجوانان اور گرو اپ کے زیر اہتمام پشاور پریس کلب میں سیمینار کا اہتمام کیا گیا اور بھرپور طریقے سے خواتین کا عالمی دن منایا گیا
سیمینار میں یوتھ اینڈ سپورٹس کے وزیر ڈاکٹر ریاض انور، ساجد آفریدی ڈسٹرکٹ یوتھ آفیسر، جنوبی ایشیا کے لیے امن کے سفیر محمد خالد اور رنگیت آرٹ کی ہما الفت نے شرکت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ عالمی دن خواتین کی سماجی، اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی کامیابیوں کو منانے کا دن ہے۔ صنفی تعصب اور عدم مساوات کو چیلنج کرنے اور ایک زیادہ جامع اور پرامن دنیا بنانے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  امریکہ کو اڈے دینے کی قیاس آرائیاں مسترد