گورنر خیبرپختونخوا سے بھتہ

قائمہ کمیٹی اجلاس، گورنر خیبرپختونخوا سے بھتہ مانگے جانے کا انکشاف

ویب ڈیسک: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس محسن عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں خیبرپختونخوا میں دہشتگردی اور بھتے کے واقعات پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے دوران انکشاف ہوا کہ گورنر خیبرپختونخوا غلام علی سے بھی بھتہ مانگا گیا ہے۔ گورنر کو ایک نمبر سے بھتے کے متعدد میسج کیے گئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ جس نمبر پر گورنر سے بھتہ مانگا گیا اس سے بھتے کے 26 فیصد کیسز جڑے ہیں، دہشتگردی میں افغانستان کے شہری اور ٹیلی گرام استعمال کیا جا رہا ہے۔ صوابی میں 18 خاندانوں کو بھتے کیلئے دھمکی آمیز خطوط موصول ہوئَے، اجلاس میں سکھوں کے قتل کے سلسلے میں دہشتگردی کے واقعات پر بھی بریفنگ دی گئی، سینیٹر دنیش کمار نے سوال کیا کہ سکھ کاروباری افراد کو نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے؟
کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حکام نے کہا کہ ایسے واقعات میں غیر قانونی سم، موبائل اور اسلحہ ملوث ہے، رحیم یار خان میں خاتون نے فنگر پرنٹ دیا پشاور میں نمبر ایکٹو ہوا۔
اجلاس کو دی گئی بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جماعت الاحرار کا گروپ پشاور میں دہشتگردی میں ملوث ہے، پولیس ہیڈ کوارٹر پر گرنیڈ حملہ ہوا وہ جماعت الاحرار کا گروپ تھا، 62 کاروباری افراد کو گزشتہ برس ٹارگٹ کیا گیا، داعش سے منسلک افراد بھی دہشتگردی میں ملوث ہیں۔
کمیٹی نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور نادرا سے سم رجسٹریشن کی تفصیلات مانگ لیں جبکہ کمیٹی نے پی ٹی اے حکام کو غیر قانونی سمز روکنے کی ہدایات بھی کردیں۔

مزید پڑھیں:  ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی وجوہات کا علم نہیں، لائیڈ آسٹن