جیلوں میں منشیات اور موبائل فون استعمال کے تدارک کی ہدایت

ویب ڈیسک:جیلوں کی کارکردگی کے نو ماہی جائزے کے طور پر سنٹرل جیل پشاور میں چوتھی سپرنٹنڈنٹس جیل کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات خیبر پختونخوا محمد عثمان محسود نے کی۔اجلاس میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات (ہیڈکوارٹرز )،ایڈیشنل انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات(سیکیورٹی وجوڈیشل) ، ڈپٹی انسپکٹر جنرلز ریجنل پریزن آفیسرز، کمانڈنٹ پریزنز سٹاف ٹریننگ اکیڈمی ہری پور اور صوبے کے تمام سپرنٹنڈنٹس جیل بشمول نئے ضم شدہ اضلاع نے شرکت کی کانفرنس میں ہدایت کی گئی کہ جیلوں میں منشیات اور موبائل فون کے سمگلنگاستعمال کی روک تھام کیلئے جامعہ حکمت عملی تیار کی جائے جیلوں کے سخت حفاظتی اقدامات اور متعلقہ امور کے لئے ضلعی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور کریمنل جسٹس کوآرڈینیشن کمیٹی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی جائے
جیلوں میں قیدیوں اور عملے کیلئے شکایات بکس نصب کرکے شکایات کا بروقت ازالہ یقینی بنایا جائے ،سپرنٹنڈنٹس جیل بیرکوں اور تمام احاطے کا ہفتہ وار دورہ کرکے قیدیوں کی فلاح و بہبود اور حقوق کو یقینی بنائیں ،جیلوں میں قیدیوں کو شناختی کارڈ کی تجدید کیلئے سہولت فراہمی کی جائے ،عملے کے نظم و ضبط کو یقینی بنا یا جائے۔ پشاور، ہری پور، مردان، مانسہرہ،سوات اور ایبٹ آباد جیلوں کی طرح صوبے کی دوسری جیلوں میں بھی سمال انڈسٹری کے قیام کیلئے بھرپور اور موثر اقدامات اٹھائے جائیں۔ انسپکٹر جنرل آف جیل خانہ جات خیبر پختونخوا نے جیلوں میں جاری سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور مزید بہتری لانے کی ہدایت کی ۔ آخر میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سپرنٹنڈنٹس میں اسناد تقسیم کی گئیں۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورکی 11مقدمات میں ضمانت منظور