محکمہ صحت میں غبن،انکوائری دوبارہ شروع ہونے کاامکان

ویب ڈیسک: محکمہ صحت کے نئے سیکرٹری کی جانب سے غبن اور بے قاعدگیوں سے متعلق انکوائریز دوبارہ کھلنے کا امکان ہے عامر سلطان ترین کا تبادلہ گزشتہ روز کمشنر ہزارہ ڈویژن کے عہدے سے بطور سیکرٹری صحت کیا گیا ہے وہ اس سے قبل 28مئی 2022سے 18 جنوری 2023تک ہیلتھ سیکرٹری کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں اپنی مدت کے دوران انہوں نے سرکاری ہسپتالوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر چلانے سمیت نصف درجن سے زائد معاملات کی چھان بین کیلئے انکوائری کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔
ان کے تبادلے کے بعد یہ تمام انکوائریاں بے نتیجہ ثابت ہوئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ان تمام انکوائریوں کی رپورٹس محکمہ صحت کے حوالے کی گئی ہیں جن میں سے بعض معا ملا ت پر اب بھی انکوائریاں چل رہی ہیں اور بعض انکوائریوں کی سفارشات پر عملدر آمد کے بجائے فائل بند کردی گئی ہیں۔ جبکہ کئی انکوائریز میں نیب نے بھی چھان بین کا سلسلہ شروع کیا ۔
ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ محکمہ صحت کی تاریخ میں سب سے زیادہ انکوائریزعامرسلطان ترین کے دور میں شروع ہوئی اور ان کا شمار صوبے کے ان چند افسروں میں ہوتاہے جنہیں دوسری مرتبہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں تعیناتی کا تجربہ ہوا ہے اس لئے توقع کی جارہی ہے کہ ا پنے دور میں شروع کردہ انکوائریز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ وہ گزشتہ ڈیڑھ سالہ عرصہ میں ہونے والی غبن اور بے قاعدگیو ں سے متعلق نئی انکوائریاں بھی شروع کریں گے۔

مزید پڑھیں:  پشاور ہائیکورٹ: مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے کیس میں وزیراعلیٰ اور سپیکر سے جواب طلب