خیبرپختونخوا میں مردم شماری کیخلاف اپیل دائر،فریقین سے جواب طلب

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں مردم شماری کے خلاف درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور شکیل احمد کے دو رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی ابادی ڈیجیٹل مردم شماری میں کم ظاہر کی گئی ہے، اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ مردم شماری میں ابادی کم ظاہر کرنے سے صوبے کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ اس اقدام سے خیبرپختونخوا کو ترقیاتی فنڈز سمیت دیگر سہولیات میں بھی کمی ائے گی۔
وکیل درخواست گزار نے نگران وزیر اعلیٰ کی مشترکہ مفاداتی کونسل کے اجلاس میں شرکت غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2018 کی حلقہ بندیوں پر انتخابات کرائیے جائیں۔ ساتھ میں استدعا کی گئی ہے کہ ان اضلاع میں دوبارہ مردم شماری کرائی جائے جہاں سالانہ گروتھ 2اعشاریہ 55 سے کم ظاہر کی گئی ہے۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت حلقہ بندیوں پر حکم امتناعی جاری کرے۔ اس پر عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کر لیا۔

مزید پڑھیں:  مالاکنڈ میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق