رات کو سونے سے پہلے وضو کرنے کے فوائد

مفہوم حدیث:
نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ جو آدمی رات کو باوضو ہو کر سوتا ہے تو فرشتہ اس کے جسم کے ساتھ لگ کر رات گزارتا ہے. اور جب بھی وہ بیدار ہوتا ہے تس فرشتہ اس کے لیے دعا کرتا ہےکہ یا اللہ اپنے اس بندے کی مغفرت فرما دیجیے کیوں کہ یہ رات کو باوضو ہو کر سویا ہے.
تشریح :
مختلف روایات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے رات کو با وضو ہو کر رات کو سونے کے فضائل بیان فرمائے ہیں. چنانچہ اس روایت میں آپ نے سنا کہ اگر رات کو وضو کر کے سوئیں گے تو بظاہر تو یہ ایک چھوٹا سا عمل ہے. لیکن یہ چھوٹا سا عمل آپ کو اتنا بڑا فائدہ دے رہا ہے کہ فرشتہ اپ کے لیے دعا کرتا ہے. گویا اللہ تعالی آپ کی حفاظت پر فرشتے کو مامور کر دیتا ہے اور آپ کے لیے مغفرت کی دعا بھی کرتا ہے. فرشتہ معصوم مخلوق ہے اور جب ایک معصوم مخلوق آپ کے لیے مغفرت کی دعا کرے تو یقینا اللہ تعالی انسان کی مغفرت فرما دیتا ہے.
ایک دوسری روایت میں آپ صلی للہ علیہ والہ وسلم نے رات کو با وضو ہو کر سونے کی یہ فضیلت بیان فرمائی ہے کہ اگر کوئی شخص رات کو وضو کر کے سوئے اور اسی رات اس کا نتقال ہو جائے تو اللہ تعالی کے ہاں شہید شمار ہوتا ہے. (شعب الا یمان : 2529)
یہ با وضو ہو کر سونے کی اخروی فضیلت ہے. اور دنیاوی فضیلت اس کی یہ ہے کہ رات کو با وضو ہو کر سونا انسان کی صحت کی ضمانت ہے. کیوں کہ دن بھر کام کرتا ہے کو اس کے جسم کے اعضاء پر مختلف قسم کے جراثیم لگ جاتے ہیں.
انسانی جسم کے اندر جراثیم جانے کے دو کھلے ذرائع ہیں ایک تو آپ کے منہ کے ذریعے جراثیم اندر جاتے ہیں اور دوسرا ناک کے ذریعے اندر جاتے ہیں. اور جب انسان وضو کرتا ہے تو وضو میں کلی بھی کرتا ہے، غرارے بھی کرتا ہےاور ناک میں بھی پانی ڈالا جاتا ہے، ہاتھ بھی دھوئے جاتے ہیں. اس طرح جہاں ہاتھ، پاوں اور جرثیم سے پاک ہوتا ہے وہاں ناک اور منہ کے جراثیم بھی ختم ہو جاتے ہیں . کھانے کے ذرات اگر منہ میں پھنسے ہوں وہ بھی نکل جاتے ہیں. پھر انسان ساری رات جرثیم سے محفوظ ہو کر سوتا ہے.
بظاہر تو وضو کر کے سونا یہ چھوٹا سا عمل ہے لیکن یہ چھوٹا سا عمل آپ کو آخرت کے اجر کے ساتھ ساتھ صحت کی بھی ضمانت دیتا ہے. اللہ تعالی مجھے اور آپ کو عمل کی توفیق عطا فرمائے.

مزید پڑھیں:  پوتے کو دادا کی میراث سے حصہ کیوں نہیں ملتا؟