بجلی صارفین کے ساتھ ظلم کب تک؟

اخباری اطلاعات کے مطابق ملک بھر کے بجلی صارفین پر ایک اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور عنقریب ان پر 40ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا جانے والا ہے ‘ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی جانب سے نیپرا کے پاس دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ بجلی کی فی یونٹ مزید تین روپے 53پیسے اضافے کی اجازت دی جائے یہ اضافہ ا کتوبر 2023ء کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ میں مانگا گیا ہے اس سلسلے میں نیپرا 29 نومبر کوشنوائی کرتے ہوئے فیصلہ کرے گی جبکہ اس قسم کی درخواستوں پر ہمیشہ متعلقہ اداروں کے حق اور صارفین کے مفادات کے خلاف ہی فیصلہ کیا جاتا ہے یعنی بجلی مزید مہنگی ہونے کے امکانات پوری طرح ”روشن” ہیں ایک طرف توصارفین پربجلی کے نرخوں میںاضافے سے ان پر مزید بوجھ ڈالا جاتا ہے جبکہ حال ہی میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا تھا کہ اووربلنگ کے نام پر اگست میںتقسیم کار کمپنیوں نے بجلی صارفین سے اربوں روپے اضافی وصول کرنے کے لئے بلوں میں یہ رقم ڈال دی تھی ‘ اس بڑے سکیم کے سامنے آنے کے بعد اس کے تدارک کاکوئی فیصلہ بھی سامنے نہیں آسکا ‘ کسی بھی ملک میں اس سے بڑی زیادتی اور کیاہو گی اصولی طور پر اوور بلنگ کے ذریعے جو اضافی رقم وصول کی گئی ہے اس کی واپسی کے لئے اقدام اٹھانے چاہئیں اس کے بعد بجلی مزید مہنگی کرنے کے بارے میں سوچاجائے۔

مزید پڑھیں:  غیر معمولی اصلاحات کی ضرورت