شدید مالی بحران کے باوجود۔۔۔۔

صوبے میں شدید مالی بحران کے باوجود جبکہ تنخواہوں اور پنشن کے لئے صوبائی حکومت کے پاس فنڈز کی کمی کی وجہ سے رقم نہیں ہے ‘ ایک جانب محکمہ اوقاف میں پرانی تاریخوں میں بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ دوسری جانب سرکاری ملکیتی ہیلی کاپٹروں کی دیکھ بھال کرنے والے ایک اعلیٰ عہدیدار کی تنخواہ کے علاوہ ماہانہ تین لاکھ روپے الائونس دینے کے فیصلے پرحیرت کاا ظہار ہی کیاجاسکتا ہے محکمہ اوقاف میں پرانی تاریخوں میں 60سے زائد ملازمین کو2022ء سے تقرر نامے جاری کرنے کے حوالے سے جو حقائق منظر عام پر آئے ہیں ان کے مطابق متعلقہ اہلکاروں کی جون 2022ء سے 2023ء تک دی جانے والی تنخواہوں کا جائزہ لیاجائے گا جبکہ اس مدت کے دوران ان ملازمین کی ”سرکاری ڈیوٹی” پربھی سوالات اٹھ رہے ہیں اور جولوگ ان مہینوں کے دوران ڈیوٹی پرموجود ہی نہیں تھے ان کوتنخواہیں کس قانون کے تحت اور کیوں دی گئیں یادی جارہی ہیں؟ اوراس شدید مالی بحران کے حوالے سے یہ صوبائی خزانے پر بوجھ نہیں ہوگا؟ یاپھر اس مال مفت دل بے رحم کے کلیئے کے استعمال میںکس کس نے کتنا مبینہ فائدہ اٹھایا ہے ‘ اس کی بھی وضاحت ہونی چاہئے جبکہ سرکاری ہیلی کاپٹروں کی دیکھ بھال کے ذمہ دار کو تعیناتی کے وقت اگر یہ الائونس پہلے سے منظور شدہ نہیں تھا تو اب کس قانون کے تحت اس کی اجازت دی گئی ہے؟ اس کابھی جواب عوام کوملنا چاہئے ۔

مزید پڑھیں:  غیر معمولی اصلاحات کی ضرورت