حماس اور اسرائیل

حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کیلئے کوششیں تیز

ویب ڈیسک: حماس اور اسرائیل کے درمیان 4 روزہ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کا آخری دن، توسیع کے لئے کوششیں تیز۔ تفصیلات کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان طے پا جانے والے 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا آج آخری دن ہے۔ اس دوران یرغمالیون کا تبادلہ بھی کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اس معاہدے میں توسیع پر دونوں متحارب فریقین نے بھی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ عارضی جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر سے ہوا تھا جس کے نتیجے حماس کی جانب سے درجنوں یرغمالی رہا کئے جا چکے ہیں جبکہ اس کے بدلے اسرائیل نے بھی 100 سے زائد فلسطینی رہا کر دیئے۔
ذرائع کے مطابق جنگ بندی کیلئے کوششیں کرنے والے 4 روزہ عارضی جنگ بندی کے بعد کی صورتحال پر نظریں جمائَے بیٹھے ہیں، کہ آیا جنگ بندی میں مزید توسیع ممکن ہو پاتی ہے یا پھر جنگ و جدل کا آغاز ہوتا ہے.
اس عارضی جنگ بندی کے دوران یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ اسرائِلی افواج نے غزہ کے جنوبی علاقوں میں بھی بمباری کی جس سے شہادتیں بھی ہوئیں اور طبی مراکز کو محاصرے میں لینے کی خبریں بھی گردش کرتی رہیں۔
عارضی جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اس جنگ بندی کو 2 سے 4 روز تک آگے بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔
حماس اور اسرائیل کے مابین عارضی جنگ بندی میں توسیع کی حمایت امریکی صدر اور فرانسیسی وزیر خارجہ نے بھی کی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ سب کی منشا ہے کہ اس وقفے کو جاری رکھیں، ہم اس سے مزید یرغمالیوں کی رہائی دیکھنے کے ساتھ ساتھ غزہ میں مزید انسانی امداد پہنچا سکتے ہیں جس کی وہاں شدید ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ معاہدے کے تحت امدادی سامان کے ایندھن اور گیس کے چار ٹرکوں سمیت 120 امدادی ٹرک بھی غزہ میں داخل ہوگئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  بنوں، بجلی لوڈشیڈنگ میں کمی بقایاجات کی ادائیگی سے مشروط کر دی گئی