بھارت میںِ جمہوریت ڈی ریل، دونوں ایوانوں سے 141 اراکین معطل

ویب ڈیسک: بھارت میں عام انتخابات کے حوالے سے سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں، ایسے میں مودی سرکاری نے درست سمت کی بجائے اونچھے ہتھکنڈے شروع کر رکھے ہیں۔ جن میں بھارتی لوک سبھا سے مزید 49 ارکان کی معطلی سرفہرست ہے۔
ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت کی تاریخ میں پہلی بار اپوزیشن کے 141 اراکین معطل کئے گئے جو لوک سبھا سے ریکارڈ معطلی شمار ہوتی ہے۔ 49 ارکان کی معطلی دوسرا موقع ہے اس سے قبل 78 اراکین پارلیمنٹ کو دونوں ایوانوں سے معطل کیا گیا تھا جو ایک ریکارڈ ہے۔
اس حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اپنے ساتھیوں کی معطلی کے خلاف احتجاج کیا جا رہا تھا کہ ان کے اس اقدام پر مزید اراکین کو معطل کیا گیا ۔ اس حوالے سے یہ کہانی گڑھی جا رہی ہے کہ اپوزیشن اراکین کے احتجاج پر اقدام کیا گیا، اپوزیشن ارکان کو ایوان کی کارروائی میں مبینہ خلل پیدا کرنے کی مد میں معطل کیا گیا۔
غیر ملکی ذرائع کا اس بارے جاری رپورٹ میں کہنا ہے کہ 13 دسمبر کو 2 افراد نے پارلیمان میں بھارتی پارلیمان میں داخل ہو کر گیس کینز پھینکے اور نعرے لگائے، اس واقعے کو سیکیورٹی کی ناقص کارکردگی سے جوڑا جا رہا ہے لیکن بعدازاں ثابت ہوا کہ ان افراد کو پاس بی جے پی نے ہی فراہم کئے تھے۔
بھارتی پارلیمنٹ کے باہر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے شدید مظاہرے بازی ، اس دوران بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
صدر انڈین نیشنل کانگریس نے مظاہرہ میں کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر اپوزیشن لیڈروں کو معطل کیا۔ اپوزیشن ارکان کی جانب سے حالیہ معطلی کو مودی سرکار کا جمہوریت پر حملہ قرار دیدیا گیا۔
یاد رہے کہ بھارتی لوک سبھا سے تاریخ میں پہلی بار اپوزیشن کے 141 اراکین معطل کئے گئے۔

مزید پڑھیں:  جج بننے کیلئَے دہری شہریت نااہلیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ