اسرائیلی وحشیانہ بمباری، غزہ کے 70 فیصد گھر تباہ

ویب ڈیسک: فلسطینی علاقے غزہ پر جاری اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے جہاں 21 ہزار سے زائد شہادتیں ہوئیں جن میں بچوں کی تعداد سط سے زیادہ ہے وہیں غزہ میں موجود 70 فیصد گھر ملیا میٹ ہو گئے۔
اسرائِیلی افواج کی جاری کارروائیوں میں اب فضائی حملوں کے ساتھ زمینی کارروائیاں بھی تیزی سے جاری ہیں۔ اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے غزہ میں تباہی کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کر دیے گئے ہیں۔
وال سٹریٹ جرنل کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پر گرائے گئے بموں کی تعداد 29,000 سے زائد ہے جس سے اس کے 70 فیصد گھر تباہ ہو گئے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں لڑی جانیوالی جنگ اب تک کی تمام جنگوں سے مہلک ثابت ہو رہی ہے جس میں استعمال ہونے والا آتشیں اسلحہ کو ایٹم بم کے برابر یا اس سے بھی زیادہ شمار کیا جانے لگا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شروع سے دسمبر کے وسط تک اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پٹی پر 29,000 بم، گولہ بارود اور دیگر آتشیں اسلحہ آزمایا گیا ہے۔ ان بموں اور دیگر گولہ بارود سے غزہ کے 4 لاکھ سے زائد گھروں میں سے تقریباً 70 فیصد ملیا میٹ ہو گئے ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 4 لاکھ سے زاءد گھروں میں ایک اندازے کے مطابق 3 لاکھ کے قریب گھر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ ان کے علاوہ رہ جانے والے بعض گھر ناقابل استعمال ہیِں۔
اسرائیلی بمباری سے نہ صرف رہائشی علاقے متاثر ہوئے ہیں بلکہ مساجد، کارخانے، ہوٹل اور سکول بھی متاثر ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر بشمول پانی، بجلی، مواصلات اور صحت کی سہولیات کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔

مزید پڑھیں:  کوہاٹ، تیز رفتاری کے باعث مسافر کوچ کو حادثہ، خواتین سمیت 9 افراد زخمی