طورخم سرحد

طورخم سرحد چھٹے روز بھی بند، کروڑوں کے نقصان کا خدشہ

ویزے کی شرط کی وجہ سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیاں چھٹے روز بھی معطل رہیں، کروڑوں کے نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ویب ڈیسک: پاک افغان بارڈر طورخم سرحد پر ویزہ کی شرط کے اطلاق کے بعد سے تجارتی سرگرمیاں بدستور بند ہیں۔ اس حوالے سے بارڈر حکام کا کہنا ہے کہ پاک افغان طورخم سرحد پر ویزہ شرط پر عملدرآمد جاری ہے، ویزے کے بغیر بارڈر کراس کرنے پر پابندی بدستور برقرار ہے۔
بارڈر حکام نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ ڈرائیورز کے لئے ویزے کی شرط کے باعث طورخم بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں آج چھٹے روز بھی معطل رہیں۔ اس دوران بارڈر کے دونوں اطراف سیکنڑوں گاڑیاں جمع ہو گئیں۔
اس موقع پر گاڑیوں میں موجود کروڑوں روپے مالیت کی اشیاء خراب ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ڈرائیورز نے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلے سے ڈرائیورز کو مستثنی قرار دیا جائے. اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ بارڈر پر کھڑی گاڑیوں کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت دی جائے۔
طورخم سرحد پر موجود عملے اور حکام کا کہنا ہے کہ پیدل امدورفت بحال ہے، سفری دستاویزات چیک کرنے کے بعد پیدل بارڈر کراس کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرحدی گزر گاہ کے دونوں طرف مال بردار ہزاروں گاڑیاں طورخم بارڈر بند ہونے کی وجہ سے پھنسی ہوئی ہیں۔ اس کی وجہ بغیر سفری دستاویزات کے افغانستان سے داخل ہونے والی گاڑیوں پر پابندی ہے۔
یاد رہے کہ پاک افغان سرحد طورخم کے راستے آمدورفت کیلئے ویزہ کی شرط لگا دی گئی ہے اور بغیر سفری دستاویزات کے کسی کو بھی سرحد کراس کرنے کی اجازت نہیں‌دی جا رہی.

مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ:63اے نظر ثانی اور آڈیو لیک کیس سماعت کیلئے مقرر