پولیس اہلکاروں کا احتساب

گلبرگ پولیس سٹیشن کے بعض افسران کی جانب سے ملزمان سے تحویل میں لی گئی 600کلوگرام چرس و افیون میں مبینہ طور پر ہیر پھیر کا انکشاف ہوا ہے۔ ضبط شدہ منشیات کو تبدیل کر دیا گیا ہے جس کاسی سی پی او اشفاق انور نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سمیت 4افسروں کو معطل کرکے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔ سی سی پی او پشاور کی جانب سے اپنے محکمے کے افسران و اہلکاروں پر نظررکھنے اور ان کی ہیرا پھیری سے آگاہی کے بعد سخت اقدام ایک ایسا قدم ہے کہ اگرپولیس کے اعلیٰ افسران اس طرح کے اقدامات کرنے لگیں توکسی بھی تھانے اور چوکی میں اس طرح کی ہیراپھیری کے امکانات ہی میں کمی نہیں آئے گی بلکہ دیگرغیر قانونی اقدامات رشوت ستانی و ہراسانی اور شہریوں کوبلاوجہ تنگ کرنے کے واقعات میں بھی کمی آئے گی جس کے نتیجے میں پولیس کا مورال بلند ہونا اورشہریوں کی شکایات میں کمی آئے گی اور پولیس کا قبلہ بھی درست ہوگا۔ سی سی پی او پشاور کا یہ اقدام بھی احسن اور اہمیت کا حامل ہے کہ وہ شکایتی نمبرپرموصول ہونے والی شکایات کو نہ صرف برموقع دیکھتے ہیں بلکہ موقع پر ہی احکامات جاری کرکے داد رسی کی سعی بھی کرتے ہیں جو ان کی فرض شناسی کی دلیل ہے توقع کی جانی چاہئے کہ پولیس میں اس طرح سے احتساب کا عمل جاری رکھا جائے گا اور پولیس سے عوام کی شکایات میں کمی لانے کی سنجیدہ مساعی جاری رہیں گے اورعوام کو احساس دلایا جائے گا کہ پولیس ناقابل اصلاح اور ناقابل احتساب ہر گز نہیں۔

مزید پڑھیں:  بھوک آداب کے سانچوں میں نہیںڈھل سکتی