ماحولیاتی تحفظ کی طرف اہم قدم

ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار زندگی کی جانب ایک بڑے قدم کے طور پر پشاور یونیورسٹی کی جانب سے گرین کیمپس انیشیٹو کے تحت زیرو ویسٹ فوڈ انیشیٹو کا آغاز قابل تقلید عمل ہے جس کا مقصد ڈسپوزیبل برتنوں کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے امر واقع یہ ہے کہ اب پلاسٹک کے ذرات سے فضا و زمین ہی نہیں اٹی پڑی ہے بلکہ پلاسٹک کے ذرات ہماری خوراک اور بدن کابھی حصہ بنتے جارہے ہیں پھر اس کے اتلاف اور کوڑا کرکٹ میں اضافے کا عمل اپنی جگہ روز بروز لاینحل مسئلہ بنتا جارہا ہے اب خوراک ڈبوں اور ایک مرتبہ استعمال کرکے ضائع کرنے والے مواد میں بکنے سے تقریباً ہر گھر اور ہر گلی میں اضافی کوڑا آرہا ہے جس کا اتلاف بھی جلد نہ ہونا اور ان پیکٹوں کا جلد گلنے سڑنے کا عمل نہ ہونا آلودگی کی ایک بڑی صورت کی شکل میں سامنے آئی ہے گندے نالیوں سے لے کر کوڑے کے ڈھیر تک پڑے پیکنگ کے مواد سے پیدا شدہ مسائل کوئی پوشیدہ امر نہیں واضح حقیقت ہے پشاور یونیورسٹی کی سطح پر اس سلسلے میں عملی طور پر احتراز کی پالیسی احسن امر ہے جامعہ پشاور کواس مہم میں اپنے تمام طلبہ کو بطور سرگرم رضاکار شریک کرکے صوبہ بھر میں اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے اور عملی طور پر ان اشیاء کے استعمال کے تدارک کے لئے مساعی کرنی چاہئے حکومت و ماحولیاتی تحفظ کے ذمہ دار سرکاری اداروں کو اس سنگین مسئلے کا اب بلا تاخیر ادراک ہونا چاہئے اور عملی طور پر اس کے تدارک کی سنجیدہ کوششوں میں اب تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔

مزید پڑھیں:  تعلیمی ایمرجنسی بمقابلہ آؤٹ آف دی بکس