صدف احسان کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار

ویب ڈیسک: جے یو آئی کی مخصوص نشست پر منتخب ہونے والی ممبر قومی اسمبلی صدف احسان کے حوالے سے کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے ججز جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس سید ارشد علی نے کی۔
دوران سماعت عدالت نے صدف احسان کی درخواست منظور کرتے ہوئے ان کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دے دی۔
اس موقع پر عدالت کی جانب سے وکیل الیکشن کمیشن سے استفسار کیا گیا کہ آپ نے اوریجنل رکارڈ جمع کیا ہے۔ اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ جی ہم نے اوریجنل رکارڈ جمع کیا ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ صدف یاسمین کا نام شروع دن سے متنازعہ ہے, پہلے اور دوسرے لسٹ میں ان کا سی این آئی سی اور ولدیت نہیں ہے۔
جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ جے یو آئی نے جو لسٹ دی ہے اس کے مطابق تو صدف یاسمین کا نام ہے۔؟
صدف احسان کے وکیل اسحاق شاہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ جی ایسا ہی ہے, لسٹ میں صدف یاسمین کا نام ہے۔ تاہم نام میں غلطی ہوئی صدف احسان کی جگہ صدف یاسمین لکھا گیا ہے جبکہ صدف یاسمین، صدف احسان کی والدہ کا نام ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سکرونٹی کے بعد اس کو صدف احسان کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:  پشاور ہائیکورٹ: مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے کیس میں وزیراعلیٰ اور سپیکر سے جواب طلب