طوفانی بارشیں اورمتاثرین کی داد رسی

خیبر پختونخوا میں جاری موسلادھار بارشوں ، ژالہ باری اور پہاڑوں پر برفباری کے نتیجے میں گھروں کی چھتیں گرنے سمیت مختلف حادثات میں متعدد افراد کے لقمہ اجل بننے کے ساتھ ساتھ کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے پر وزیر اعلیٰ نے دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں کے لئے مالی معاونت کا اعلان کردیا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں ضروری کارروائی جلد از جلد نمٹانے اور متاثرہ خاندانوں کو بروقت ریلیف کی فراہمی کے احکامات صادرکر دیئے ہیں ، ادھر صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی گزشتہ دو روز سے جاری بارش کے نتیجے میں کاروبار زندگی درہم برہم ہوگیا ہے ، شہری علاقے کیچڑ سے بھر گئے ہیں اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے سے سیلاب کی سی صورتحال پیدا ہو گئی ہے ، گاڑیاں پانی میں ڈوب گئی ہیں ، لوگوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ڈبلیو ایس ایس پی کا ذمہ دار عملہ صفائی اپنا کردار ادا کرن میں ناکام ہو چکا ہے شہر کی گلیوں میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں،نالیوں میں پلاسٹک شاپنگ بیگز کی وجہ سے نکاسی آب بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ، ا ن حالات کی وجہ سے مختلف حادثات بھی جنم لے رہے ہیں او ر گندگی پھیلنے سے مختلف بیماریوں میں اضافہ ہو رہاہے مچھروں اور مکھیوں کی بہتات سے بھی مسائل جنم لے رہے ہیں بہرحال جن علاقوں میں اموات ہو چکی ہیں گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے جانی ومالی نقصان ہو چکا ہے ان کی امداد کے لئے وزیر اعلیٰ کی ہدایات پرمتعلقہ ادارے جس قدر جلد کارروائی کرکے ان کی زندگی آسان بنا سکتے ہیں اچھا ہے ، خصوصاً جن گھروں کونقصان پہنچا ہے ان کی مرمت اس لئے بھی ضروری ہے کہ ابھی بارشوں کے جاری رہنے کی پیشگوئی محکمہ موسمیات نے کر رکھی ہے جبکہ متاثرین کو فی الحال محفوظ مقامات میں منتقل کرکے ان کو مزید نقصان سے بچانے پر توجہ دی جائے ۔

مزید پڑھیں:  سرکاری ریسٹ ہائوسز میں مفت رہائش