پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائیکورٹ :سول سروس میں آرمی افسران کی تعیناتی کیخلاف درخواست دائر

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ میں سول سروس میں آرمی افسران کی تعیناتی کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ۔
علی عظیم آفریدی ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سول سروس میں افسران کی شمولیت پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوتا ہے لیکن سول سروس میں سکیورٹی فورسز بھی شمولیت اختیار کرتے ہیں اور یہ صرف انٹرویو پر ہوتا ہے۔
درخواست کے مطابق سکیورٹی فورسز کا بیک گراونڈ اور ان کی ٹریننگ مختلف ہوتی ہے لیکن پھر بھی سول سروس میں شمولیت کا راستہ بنایا گیا ہے،سول سروس میں وکلا اور عام شہریوں کے لئے ایسی کوئی کیٹیگری نہیں رکھی گئی جو سیکیورٹی فورسز کے لئے ہے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ سول سروس میں سیکورٹی فورسز کی شمولیت کے لئے قانون اتنا ہی اچھا ہے تو پھر وکلا اور عام شہریوں کو بھی ایسا موقع دینا چاہئے،سول سروس میں جو درجہ بندی کی گئی ہے یہ خود بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق قانون کا یہ بنیادی اصول ہے کہ جو براہ راست نہیں کیا جاسکتا وہ بلاواسطہ نہیں کیا جاسکتا۔
درخواست میں وفاقی سیکرٹری قانون،اسٹبلشمنٹ ڈویژن،صدر پاکستان کے پرنسپل سیکرٹری،پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر کے پی، صوبائی حکومت اور چیئرمین فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  پشاور، ٹماٹر کی بین الاضلاع سپلائی پرپابندی عائد، دفعہ 144 نافذ