قومی ائیر لائن میں اصلاحات کا عمل تیز کیا جائے اور طیاروں کی اپ گریڈیشن پر خاص طور پر توجہ دی جائے- وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد :وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی ائیر لائن میں اصلاحات و تنظیم نو کے حوالے سے اجلاس

اجلاس میں وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان، وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، مشیر ِ اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، چیف ایگزیکیٹو پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز ائیر مارشل ارشد ملک و دیگر سینئر افسران شریک

سی ای او پی آئی اے نے وزیرِ اعظم کو حالیہ پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات ، شہید افراد کا جسد خاکی لواحقین کےحوالے کرنے، متاثرین کو معاوضے کی ادائیگیوں میں اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ دی

قومی ائیر لائن کی تنظیم نو اور اصلاحات کا مفصل روڈ میپ اور اس پر عمل درآمد کے حوالے سے ٹائم لائنز وزیرِ اعظم کو پیش

سی ای او پی آئی اے نے بتایا کہ قومی ائیر لائن کو اس وقت تقریباً چھ ارب روپے ماہانہ کے خسارے کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساڑھے چودہ ہزار ملازمین کی محض تنخواہوں پر ہونے والے اخراجات چوبیس ارب روپے سالانہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ بارہ سالوں میں ادارے کے دس سربراہ تبدیل ہو چکے ہیں ۔ موجودہ چیف ایگزیکیٹو اپنی سولہ ماہ کے عرصہ تعیناتی کے دوران تقریباً تین ماہ عدالتی کیسز کی وجہ سے کام کرنے سے قاصر رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ان وجوہات کی بنا پر ادارے میں اصلاحات کا عمل شدید متاثر ہوتا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  بشکیک میں کوئی پاکستانی جاں بحق نہیں ہوا،اسحاق ڈار

ائیر مارشل ارشد ملک نے وزیرِ اعظم کو قومی ائیر لائن کی تنظیم نو ، ادارے کے مالی نظم و ضبط کو بہتر بنانے، ادارے کے اثاثہ جات کو بہتر اور موثر طریقے سے برؤے کار لانے اور دیگر متعلقہ معاملات کے حوالے سے ترتیب دی جانے والی حکمت عملی پر تفصیلی بریف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ حالات کی وجہ سے دنیا بھر کی ائیر لائن انڈسٹری متاثر ہوئی ہے اور اس حوالے سے اصلاحات کا عمل جاری ہے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ملکی معیشت مشکلات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کی جانب سے اربوں روپے کے ماہانہ نقصان کا سارا بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ موجودہ حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ ماہانہ کی بنیاد پر اربوں روپے کا نقصان کرنے والی قومی ائیر لائن میں اصلاحات اور تنظیم نو کا عمل تیز کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف اور پاکستان کے مذاکرات آج شروع ہونگے

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ادارے کے اخراجات میں کمی لانے، ادارے کی آمدن اور مالی وسائل بڑھانے اور طیاروں (فلیٹ) کی اپ گریڈیشن پر خاص طور پر توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ پی آئی اے کی ملکیت میں موجود ملکی اور غیر ملکی اثاثوں کے صاف اور مکمل طور پر شفاف طریقہ کار کے ذریعے بہترین استعمال پر بھی خصوصی توجہ دی جائے تاکہ یہ اثاثے عوام پر مزید بوجھ بننے کی بجائے ادارے کے لئے مالی وسائل پیدا کرسکیں ۔