ذیابیطس کی ادویات کیموتھراپی علاج کو زیادہ موثر بنا دیتی ہیں، تحقیق

یونیورسٹی آف مسوری اسکول آف میڈیسن کی جانب سے کی گئی حالیہ تحقیق کے مطابق ذیابیطس ذیابیطس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوائی پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں کے لیے کیموتھراپی کے علاج کو زیادہ موثر بنا سکتی ہے۔
ویب ڈیسک: امریکن ایسوسی ایشن فار کینسر ریسرچ کے جریدے ’کلینیکل کینسر ریسرچ‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں مصنف ڈاکٹر یوسف کیفی نے کہا کہ محققین نے کینسر خلیوں کو کیموتھراپی کے لیے زیادہ حساس بنانے کے طریقے کی نشاندہی کی۔
ڈاکٹر کیفی نے کہا کہ پھیپھڑوں کے کینسر کے روایتی علاج بشمول کیموتھراپی، اکثر ادویات کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے کینسر پر بہت کم اثر انداز ہوتے ہیں۔ یہ مریضوں میں موت کی ایک بڑی وجہ ہے، لہذا ادویات اور کیموتھراپی کے خلاف مزاحمت کو روکنے کے طریقے تلاش کرنا مریض میں علاج کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
اس تحقیق میں 10 پھیپھڑوں کے کینسر کے مریضوں میں ٹیومر کا جائزہ لیا گیا جن میں سے نصف کو انسداد کینسر ادویات کے خلاف مزاحمت کے طور پر شناخت کیا گیا۔
ادویات کے خلاف مزاحم ٹیومر نے ایک خاص انزائم AKR1B10 کا مظاہرہ کیا۔ جب ذیابیطس کی دوائی کے ساتھ علاج کیا گیا تو ٹیومر کی ادویات کے خلاف مزاحمت کم دکھائی دی، جس کی وجہ سے کیموتھراپی کے لیے ان ٹیومر کی حساسیت میں نمایاں اضافہ ہوا باالفاظ دیگر علاج آسان دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں:  بون میرو ٹرانسپلانٹ کے لیے تجربہ گاہ میں بنائے گئے اسٹیم سیلز
کیٹاگری میں : صحت