خیبر پختونخوا حکومت کیا کر رہی ہے؟

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 100 یونٹس تک صارفین کو مفت بجلی اور آف گرڈ صارفین کو سولر سسٹم دینے کا اعلان کر دیا ہے، اس سے پہلے پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے بھی 200 یونٹ تک بجلی صارفین کو آسان قسطوں پر بنا سود قرضے سولرسسٹم لگانے کیلئے دینے کا اعلان کر رکھا ہے، تاہم خیبر پختونخوا کی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی واضح پالیسی سامنے نہیں آئی ،حالانکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے صوبے میں 200 نہیں بلکہ 300 یونٹ تک استعمال کرنیوالوں کو بلا سود آسان قسطوں پر سولر سسٹم لگانے کیلئے قرضے فراہم کئے جائیں، اس سے جہاں عوام کو مہنگی بجلی خریدنے سے چھٹکارا ملے گا ،وہاں بجلی چوری میں بھی نمایاں کمی ہوگی، جبکہ روزگار میں بھی اضافہ ہوگا کیونکہ سولر سسٹم میں استعمال ہونیوالے آلات کے تاجروں اور دکانداروں کے کاروبار میں خاطر خواہ اضافہ کیساتھ ساتھ سولر سسٹم لگانے کے ماہرین اور مکینکس کو بھی مناسب روزی کمانے کے مواقع ملیں گے، اس کیساتھ ساتھ مو جودہ صورتحال میں بجلی کے سسٹم پر دباؤ پڑنے میں بھی کمی آئے گی اور جو بجلی بچے گی وہ صنعتی اور تجارتی شعبوں میں استعمال کرنے سے چھوٹی صنعتوں اور تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہونے سے بے روزگاری ختم ہوگی۔

مزید پڑھیں:  گورنر بمقابلہ وزیر اعلیٰ