خشک میوہ جات کا ذیا بیطس کے خطرات میں کمی سے تعلق کا انکشاف

ایک نئی تحقیق کے مطابق خشک میوہ جات کی زیادہ کھپت ٹائپ 2 ذیا بیطس لاحق ہونے کے خطرات میں کمی سے تعلق رکھتی ہے۔
بی ایم سی نیوٹریشن اینڈ میٹابولزم میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا خشک میوہ جات کی کھپت میں روزانہ 1.3 ٹکڑوں کا اضافہ ٹائپ 2 ذیا بیطس کے خطرات میں 60.8 فی صد تک کمی لا سکتا ہے۔
مطالعے میں محققین نے خشک آلو بخارے، خشک خبانی اور کشمش کے استعمال کا مطالعہ کیا۔
میکرو اور مائیکرو اجزاء سے بھرپور ہونے کے ساتھ خشک میوہ جات میں بھرپور مقدار میں فائبر ہوتا ہے جو جسم میں بلڈ شوگر کی مقدار کو قابو میں رکھنے اور ہاضمے کو بہتر کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ان میں فلیونائیڈ بھی ہوتے ہیں جو انسولین کی حساسیت کی بہتری سے تعلق رکھتے ہیں اور ان میں انسداد سوزش خصوصیات ہوتی ہیں۔
تحقیق میں جینوم-وائڈ ایسوسی ایشن اسٹڈی (جی ڈبلیو اے ایس) کے ڈیٹا جائزہ لیا گیا جو یو کےبائیو بینک سے حاصل شدہ تقریباً پانچ لاکھ افراد کے ڈیٹا پر مشتمل تھا۔
اس ڈیٹا میں 4 لاکھ 21 ہزار 764 شرکاء نے روزانہ کی بنیادوں پر کھائے جانے والے خشک میوہ جات کے متعلق سوالناموں کے جوابات دیے تھے۔ سوالنامے میں ایک آلو بخارہ، ایک خوبانی اور 10 کشمش کو ایک پورشن تصور کیا گیا۔

مزید پڑھیں:  موبائل فونز کے استعمال کا دماغی کینسر سے کوئی تعلق نہیں، ڈبلیو ایچ او
کیٹاگری میں : صحت