سفرانہ نماز پڑھنے کا طریقہ

سوال
ایک دو گھنٹوں کیلئے 100 کلومیٹر تک کےسفر پر جانے کی صورت میں نماز پڑھنے کا طریقہ کیا ہو گا؟
جواب
اگر کوئی شخص تین دن تین رات کی مسافت کے سفر کے ارادہ سے نکلے، یعنی ۴۸ میل یاسوا ستتر کلومیٹر کی مسافت پر جائے اور اس شخص کا ارادہ پندرہ دن سے کم قیام کا ہو، خواہ ایک یا دو گھنٹے کے لئے ہی جا رہا ہو تو یہ شخص قصر پڑھے گا بشرطیکہ جہاں قیام کر رہا ہے وہ جگہ مسافر کا وطن اصلی نہ ہو۔
قصر کا مطلب یہ ہےکہ ہر چار رکعت والی فرض دو پڑھے گا،مغرب کی نماز حسب سابق تین رکعت ہی پڑھی جائیگی، سنتوں کا حکم دوران قصر یہ ہے کہ فجر کی سنتوں کے علاوہ باقی نمازوں کی موکدہ سنتیں نہ پڑھنے کا اختیار ہوگا، البتہ پڑھ لینا افضل ہے، نیز وتر کی نماز بھی واجب رہے گی۔
اور اگر شرعی مسافر مقیم امام کی اقتدا میں کوئی بھی نماز (پنج وقتہ نمازیں، رمضان المبارک میں تراویح اور وتر، نمازِ جمعہ و عیدین) ادا کرے، تو مقیم کی اقتدا کی وجہ سے اسے یہ تمام نمازیں مکمل ادا کرنی ہوں گی۔ فقط واللہ اعلم

مزید پڑھیں:  پوتے کو دادا کی میراث سے حصہ کیوں نہیں ملتا؟
مزید پڑھیں:  پوتے کو دادا کی میراث سے حصہ کیوں نہیں ملتا؟

________________________________________
فتوی نمبر : 144203200771
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن