وزیر اعلی محمود خان نے قومی اقتصادی کونسل اجلاس میں پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کو ادائیگیوں کا معاملہ اٹھا دیا

وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس، گورنر شاہ فرمان اور وزیر اعلی محمود خان کی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت۔

وزیر اعلی نے پی ایس ڈی پی اور این ایف سی سے متعلق صوبے کا موقف پیش کیا،وزیر اعلی نے پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کو ادائیگیوں کا معاملہ بھی اٹھایا۔

محمود خان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں فوڈ سکیورٹی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے،صوبے کو مستقل بنیادوں پر خوراک میں خود کفیل بنانے کے لئے چشمہ رائٹ بینک کینال کا منصوبہ فیڈرل پی ایس ڈی میں شامل کیا جائے.

مزید پڑھیں:  ترکیہ کے وزیر خارجہ آج پاکستان پہنچیں گے

وزیر اعلی نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے ساتھ ساتھ پنجاب کے لیے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ضم شدہ اضلاع کے لئے صوبائی حکومت سے کئے گئے وعدے کے مطابق وفاق اور دیگر صوبے این ایف سی میں اپنے حصے کے تین فیصد کی بروقت فراہمی کو یقینی بنا ئیں،صوبوں سے اس تین فیصد کی کٹوتی کا آسان میکنزم بنایا جائے.

وزیر اعلی کا مزید کہنا تھا کہ پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں متفقہ بقایا جات کی بروقت ادائیگیوں کو یقینی بنایا جائے،صوبے میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لئے تعمیرات کی صنعت کو صوبائی ٹیکسوں میں چھوٹ دے رہے ہیں.

مزید پڑھیں:  عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ، اور پارلیمنٹ میں کھینچا تانی ہے،عشرت العباد

گورنر شاہ فرمان اس موقع پر کہا کہ سابقہ فاٹا کے انضمام کے حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت نے اپنے حصے کا کام اچھے انداز میں مکمل کر لیا ہے ، سابقہ قبائلی علاقوں کے قانونی اور انتظامی انضمام کا سارا عمل مکمل کر لیا گیا ہے،اب ان ضم شدہ اضلاع کی تیز رفتار ترقی کے عمل کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے،باقی تین صوبے بھی اس سلسلے میں اپنے حصے کا کردار ادا کریں،ضم شدہ اضلاع کی ترقی کا معاملہ اکیلے خیبر پختونخوا کا نہیں بلکہ پورے ملک کا معاملہ ہے.