خون میں موجود پروٹینز 60 سے زائد بیماریوں کی پیشگوئی کرسکتے ہیں

نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ خون میں موجود پروٹین 60 سے زیادہ بیماریوں کے خطرے کی پیش گوئی کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
ویب ڈیسک: محققین کا کہنا ہے کہ وہ حال ہی میں ہونے والی تحقیق کے نتائج کو لیکر انتہائی پرجوش ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ خون کے ایک قطرے سے ماپے جانے والے ہزاروں پروٹین بہت سے مختلف طبی حالتوں کی پیش گوئی کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی یہ تحقیق بیماریوں کی ایک وسیع رینج کی پیش گوئی کے لیے نئے امکانات ظاہر کرتی ہے بشمول وہ طبی حالتیں بھی جن کی تشخیص میں مہینوں اور سال لگ سکتے ہیں۔
لندن کی کوئین میری یونیورسٹی میں پروفیسر، تحقیق کی سرکردہ مصنف، پریسجن ہیلتھ کیئر یونیورسٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر اور برلن انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں کمپیوٹیشنل میڈیسن کی پروفیسر کلاڈیا لینگنبرگ نے کہا کہ کسی چطی حالت کیلئے جیسے۔ ہارٹ اٹیک کی تشخیص کے لیے ایک پروٹین کی پیمائش کرنا موثر اور معیاری علاج کا طریقہ ہے۔

مزید پڑھیں:  موبائل فونز کے استعمال کا دماغی کینسر سے کوئی تعلق نہیں، ڈبلیو ایچ او
کیٹاگری میں : صحت