بجلی خالص منافع

بجلی خالص منافع اور رائیلٹی واجبات نہ ملے تو سرپلس مینج کرنا مشکل ہوگا

ویب ڈیسک: مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ بجلی خالص منافع اور رائیلٹی واجبات نہ ملے تو سرپلس مینج کرنا مشکل ہوگا۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ صوبے کو اس کے حصے کے پیسے وفاق کی جانب سے نہ ملے تو آئی ایم ایف سے سرپلس کا جو وعدہ کیا ہے ہم سے اس کی توقع نہ رکھی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سال رواں وفاق کی جانب سے ضم اضلاع کے لیے 400 ارب ملنے چاہییں تھے لیکن اے آئی پی اور بجٹ کو ملا کر ہمارے لیے 70 ارب روپے رکھے گئے۔ اس حوالے سے ابھی کچھ بھی واضح نہیں۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ کشمیر کےلیے وفاق نے 50 فیصد اور گلگت کے لیے37 فیصد بجٹ بڑھایا جبکہ ضم قبائلی اضلاع کا بجٹ بالکل بھی نہیں بڑھایا گیا۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ وفاق کو اس کی اس حرکت پر دو ٹوک الفاظ میں بتایا ہے کہ یہ زیاتی ہے، آپ زیادتی کر رہےہیں، بجلی خالص منافع اور رائیلٹی واجبات نہ ملے تو سرپلس مینج کرنا مشکل ہوگا۔
صوبائِی مشیر خزانہ کے مطابق تنخواہیں بڑھانےکے تناسب سے پیسے ملنے چاہئیں، اس پر وفاق نے جواب دیا کہ اب تو عالمی مالیاتی فنڈ سے بات ہوگئی ہے، اگلے سال دیکھیں گے۔ ان کی اس روش سے حالات درست سمت میں جانے کی بجائے غلط سمت پر گامزن ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر وفاق نے پیسے نہ دیے تو آئی ایم ایف سے سرپلس کے حوالے سے جو وعدہ کیا گیا ہے ہم سے اس کی توقع نہ کرے۔ آمدن کا تخمینہ پچھلے سال 70 ارب روپے جبکہ سال رواں 93 ارب روپے ہے، اس حساب سے ہمیں نئے این ایف سی کے حساب سے شیئر ملنے چاہئیں۔

مزید پڑھیں:  80ہزار سال قبل دیکھا گیا دمدار ستارہ 13 اکتوبرکو دوبارہ نمودار ہوگا