ناقص امپورٹڈ گندم

خیبرپختونخوا: 18ارب روپے سے زائد کی امپورٹڈ گندم گوداموں میں ضائع

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے محکمہ خوراک میں امپورٹڈ گندم خراب ہونے کا بڑا اسکینڈل سامنے آیا ہے، حکام کی غفلت سے18ارب روپے سے زائد امپورٹڈ گندم گوداموں میں ضائع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر فوڈ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث امپورٹڈ کی گئی گند م زہر بن چکا ہے جوکہ استعمال کے قابل نہیں رہی ۔
تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر محکمہ خوراک یاسر حسن کی ناقص پالیسی کی وجہ سے گندم خراب ہو چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کوہاٹ روڈ غلہ گوداموں میں 80ہزار سے زائد بوریاں خراب پڑی ہیں۔
خیبر پختونخواہ کے تمام اضلاع ملاکنڈ، کوہاٹ، ہنگو سمیت غلہ گوداموں میں 11 لاکھ سے زائد امپورٹڈ گندم کی بوریاں خراب پڑی ہیں۔
ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نے ڈائریکٹر فوڈ کو ناقص گندم کے حوالے سے خظ جاری کیا تھا، خط میں لکھا گیا تھا کہ امپورٹڈ گندم اسٹوریج کے قابل ہی نہیں ہے۔
ڈائریکٹرنے اسکینڈل چھپانے کے لیے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر کے تبادلے شروع کر دیے۔
ذرائع نے بتایا کہ خیبر پختونخوا فلور ملز ایسوسی ایشن نے بھی 2021اور 2022میں امپورٹ کی گئی گندم کی خریداری سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خریدی گئی گندم کو بحران کے وقت کیوں استعمال نہیں کیا گیا ۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق اس امپورٹڈ گندم کا آٹا زہر سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ۔

مزید پڑھیں:  تھائی لینڈ، سکول وین میں آتشزدگی سے 25افراد ہلاک، بچے بھی شامل