طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند

لنڈی کوتل: کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند

ویب ڈیسک: کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند، پاک افغان فورسز کے درمیان متنازع علاقہ میں تعمیرات پر جھڑپ ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان جھڑپ اور بعد ازاں کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند رہی اور کشیدگی برقرار رہنے کی وجہ سے گیٹ پر ہر قسم کی آمدورفت معطل رہی۔
سرحد کے دونوں جانے پیدل مسافر اور مال بردار گاڑیاں پھنس کر رہ گئی ہیں، تاہم بارڈر گیٹ کھولنے کیلئے مذاکرات آخری اطلاعات تک نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے۔
سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک افغان فورسز کے درمیان متنازع علاقہ میں تعمیرات پر جھڑپ کے بعد کشیدگی بڑھ گئی تھی جس کے باعث طورخم گیٹ کو آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا، اس کے بعد پاک افغان بارڈر سیکورٹی فورسز حکام کے درمیان گیٹ کھولنے کے حوالے سے مذاکرات ہوئے اور طورخم گیٹ پر کسٹمز، امیگریشن ودیگر اداروں کو اطلاع دے دی گئی کہ بارڈر گیٹ طورخم کو آمدورفت کیلئے کھول دیئے جانے کا امکان ہے۔
اس حوالے سے پاک افغان بارڈر سیکورٹی حکام کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہونا تھا تاہم رات گئے تک دوبارہ مذاکرات نہ ہوسکے اور دن بھر پاکستان کی طرف سے طورخم کمپاﺅنڈ میں عملہ حاضر کئے جانے کے باوجود طورخم گیٹ کو آمدورفت کیلئے کھولا نہ جاسکا۔
اس صورتحال میں امیگریشن آفسز کے سامنے دھوپ میں دن بھر افغانستان جانے کیلئے پیدل مسافروں کی لمبی قطاریں لگی رہیں، مسافروں میں خواتین و بچوں کی بھی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس کے علاوہ مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ ہوئی تھیں، ان گاڑیوں کے عملے کے افراد کیلئے بھی مناسب قیام و طعام کا بندوست موجود نہیں اور انہیں شدید مشکلات درپیش ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ مذاکرات کا دوسرا مرحلہ جلد متوقع ہے تاہم آخری اطلاعات کے مطابق افغانستان کی طرف سے مذاکراتی وفد نہیں پہنچا جس کی وجہ سے گزشتہ رات بارڈر نہیں کھولا جاسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ عین ممکن ہے کہ آج دونوں ممالک کے اعلی حکام مذاکرات کیلئے بیٹھ جائیں اور طورخم بارڈر کو ہرقسم کی آمدورفت کیلئے کھول دیں۔
ادھر طورخم میں کشیدہ صورتحال کے باعث کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس اور ٹرانسپورٹرز نے مطالبات کے حق میں جاری احتجاجی دھرنا 16اگست تک موخر کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ تاجروں، ٹرانسپورٹروں اور گاڑیوں کے مالکان نے دونوں ممالک کے اعلی حکام سے کشیدگی کم کرکے مسئلہ جلد کرنے اور تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کے روز ہونے والے جھڑپ میں پاک فورسز کے حوالدار کے ہمراہ تین اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اس لئے کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر دوسرے روز بھی بند رہی۔

مزید پڑھیں:  لکی مروت میں فائرنگ سے ویلج کونسل ناظم جاں بحق