پولیس چوکیوں پر حملے

پشاور، خیبر، لوئردیر، سوات اور بنوں میں پولیس چوکیوں پر حملے، 2 اہلکار شہید

ویب ڈیسک: صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت خیبر، لوئردیر، سوات اور بنوں میں پولیس چوکیوں پر حملے کے دوران 2 اہلکار شہید ہو گئے۔
خیبر پختونخوا میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں پر حملوں کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر تیز ہو گیا۔ گزشتہ روز پشاور، ضلع خیبر، سوات، لوئر دیر اور بنوں میں چوکیوں کو نشانہ بنایا گیا جس میں دو اہلکار شہید ہو گئے۔
پشاور میں تھانہ متھرا کی پولیس چوکی اصحاب بابا پر نامعلوم شرپسندوں نے ہینڈ گرینیڈسے حملہ کردیا جو زورداردھماکے سے پھٹ گیا دھماکے سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا تھا۔
پولیس نے بتایاکہ نامعلوم افراد موٹر سائیکل پر آئے تھے دستی بم پھٹنے سے دیواروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی متھرا ارباب نعیم حیدر دیگر پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کیا گیا تاہم آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔
پولیس چوکیوں پر حملے کے واقعات میں 2 اہلکار شہید ہو گئے۔ لوئر دیر میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب پولیس چوکی معیار پر نامعلوم دہشت گردوں نے اچانک فائرنگ کردی اور ہینڈ گرینیڈ بھی پھینک دیا ، اس پر پولیس ہیڈ کانسٹیبل سیاست خان شہید جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔
دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ کے بعد دہشتگرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اورسیکورٹی فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
ادھر شہید اہلکار حوالدار سیاست خان نمازجنازہ آبائی صدبر کلے میں ادا کردی گئی نمازجنازہ میں سرکاری افسران اور معززین علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور شہید حوالدار سیاست خان پورے سرکاری اعزاز کیساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔ شہیدکوپولیس کی چاق چوبند دستے نے سلامی پیش کی۔
ضلع خیبر کی تحصیل جمرود میںتحصیل کمپاونڈ اور سخی پل چوکی پر نامعلوم شرپسندوں نے رات گئے بھاری ہتھیاروں اور ہینڈ گرینیڈ سے حملہ کیا پولیس کی جوابی کارروائی سے حملہ آور فرار ہوگئے ،دونوں حملوں میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ ضلع خیبر میں ہی تھانہ باڑہ کے علاقے علاقہ منڈئی کس میں ایف سی پوسٹ پر دہشت گردوں نے خودکار اسلحہ اور دستی بموں سے حملہ کےا، تاہم جوابی کارروائی سے دہشت گرد فرار ہو گئے جب کہ حملوں میں سکیورٹی فورسز کے اہل کار محفوظ رہے۔
ضلع سوات کی تحصیل مٹہ کے علاقے میں سمبٹ چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد نے حملہ کردیا جس میں1 پولیس اہلکار مشتاق زخمی ہو گیا جو بعدازاں ہسپتال میں شہید ہو گیا ، فائرنگ چیک پوسٹ کے سامنے پہاڑی سے ہوئی پولیس کے بھاری نفری سمبٹ پہنچ گئی اور آپریشن شروع کردیا۔
ایک اور واقعہ میں سوات کے تھانہ منگلور کی حدود میں ملم جبہ روڈ پر پولیس چوکی تلیگرام پر بدھ کے روز نماز مغرب کے بعد نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی جس کے بعد پولیس کی جوابی کارروائی پر ملزم فرار ہوگئے۔ پولیس نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے ۔
یاد رہے کہ ایک سال پہلے بھی اس چوکی پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔ اسی طرح بنوں کے علاقہ بکا خیل سی پیک سرکلر روڈ چوکی پر مسلح دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔
دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ آدھے گھنٹے تک جاری رہا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
تختی خیل بکاخیل میں سیکورٹی فورسز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی مشترکہ چیک پوسٹ پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرتے ہوئے فائرنگ شروع کردی۔
چیک پوسٹ میں موجود سیکورٹی فورسز اور ایف سی کے جوانوں نے جوابی کاروائی شروع کی تو نامعلوم حملہ آور رات کی تاریکی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے موقع سے فرار ہوگئے۔
فائرنگ کے تبادلے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔ بتایا جاتا ہے کہ حملہ آور غوڑہ بکاخیل کی جانب فرار ہوئے۔ فورسز نے تعاقب کرتے ہوئے علاقہ میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  حزب اللہ کا اسرائیل پر بڑا حملہ، ملٹری بیس کو نشانہ بنا لیا