جندول میں بدامنی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ،ہزاروں افراد شریک

ویب ڈیسک: جندول ثمر باغ میں بدامنی کے خلاف دیر قامی پاسون کی کال پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔
احتجاجی مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد نے امن کے حق اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔
احتجاجی مظاہرے سے منتخب ممبران پارلیمنٹ اور سابق اراکین اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کے اندر ذمہ دار لوگ امن خرابی میں ملوث ہیں۔
ایم این اے بشیر خان کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بارڈر پر باڑ کی تنصیب کے باوجود دہشت گرد کون لاتا ہے؟ گزشتہ روز پولیس حوالدار سیاست خان کو قتل کیا گیا اس کا ذمہ دار کون ہے؟ عوام اپنا لہو کس کے ہاتھ تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ امن و امان کو خراب کرنے کا مقصد ضلع میں آپریشن کیلئے راہ ہموار کرنا ہے مزید بدامنی اور دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے ۔
ممبر صوبائی اسمبلی عبید الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ادارے بڑی بڑی تنخواہیں کس کام کے لیتے ہیں ،مزید حملے ہوئے تو بیوی بچوں سمیت بڑے احتجاج کی کال دینگے اس وقت قومی وحدت وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے اعزاز الملک کا کہنا تھا کہ ادارے جواب دیں سیاست خان حوالدار کو کس نے شہید کیا؟ اگر شہید حوالدار کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیاتو قوم سمجھے گی ادارے قتل میں ملوث ہیں۔
اس موقع پر سابق ایم پی اے بہادر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ دیرلوئر کے عوام نے بہت برداشت کیا، مزید نہیں کرینگے ،اب آگے اگر اس طرح کا کوئی بھی واقعہ ہوا تو عوام نکلیں گے ، ادارے اگر کام نہیں کرسکتے تو تنخواہیں لینا چھوڑ کر اختیارات و وسائل عوام کو واپس کردیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزید بدامنی اور خون خرابہ برداشت نہیں کرینگے، حکومتی اہلکار قتل کردیئے جاتے ہیں اور آج تک قاتل نہیں پکڑا گیا،امن اور سکون نہیں دے سکتے تو تمہارا کام کیا ہے؟۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں 349ڈینگی کیسز فعال، 503 صحت یاب ہو چکے ہیں، رپورٹ