انگور اڈا بارڈر پر معطل تجارتی

انگور اڈا بارڈر پر معطل تجارتی سرگرمیاں بحالی کیلئے مظاہرہ

ویب ڈیسک: جنوبی وزیرستان میں انگور اڈا بارڈر پر معطل تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے راغزائی بازار میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چار سیاسی جماعتوں بشمول قبائلی زعماء نے تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انگور اڈا بارڈر پر دس ماہ سے معطل تجارتی سرگرمیاں بحال کی جائیں۔
یاد رہے کہ پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی سمیت مقامی قبائلی زعماء نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی۔
مظاہرین نے راغزائی بازار میں مطالبات کے حوالے سے ریلی نکالی، اس دوران شدید نعرے بازی کی گئی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ لوئر جنوبی وزیرستان کے مقامی قبائل کو آنے جانے کیلئے ای پاس کا اجراء کیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ مقامی قبائل کو پاسپورٹ اور ویزا شرائط سے مستثنیٰ قرار دیا جائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ غیر فعال سرکاری سکولز اور ہسپتالوں کو فنکشنل کیا جائے، اس کے ساتھ ساتھ حکومت مقامی قبائل کو موبائل نیٹ ورک کی سہولت بھی فراہم کرے۔
دوران احتجاج مظاہرین نے کہا کہ مقامی قبائل کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے کیونکہ بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں معطل ہونے سے مقامی تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یاد رہے کہ جنوبی وزیرستان کے راغزائی بازار میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں‌سیاسی و مقامی رہنماوں نے شرکت کی۔
اس حوالے سے اس سے قبل بھی کئی بار آزار اٹھائی گئی ہے لیکن تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کا مسئلہ حل نہیں‌کیا جا سکا ہے. اب کی بار احتجاج میں سیاسی اور مقامی قائدین نے بھرپور انداز میں شرکت کی.

مزید پڑھیں:  کارساز حادثہ کیس کی ملزمہ کی منشیات مقدمے میں بھی ضمانت منظور